Saturday, July 27, 2024
HomeLatest || تازہ ترینڈی جی آئی ایس پی آر اور جامعۃ الرشید کے ندیدے

ڈی جی آئی ایس پی آر اور جامعۃ الرشید کے ندیدے

Table of Contents

ڈی جی آئی ایس پی آر اور جامعۃ الرشید کے ندیدے

(سیدعبدالوہاب شیرازی)

جامعۃ الرشید پاکستان کا معروف و مشہور مدرسہ ہے، جس کی نسبت مفتی رشید احمد لدھیانوی رحمہ اللہ کی طرف کی جاتی ہے۔ مفتی صاحب رحمہ اللہ نہایت ہی قناعت پسند اور حد درجہ متقی وپرہیزگار انسان تھے۔ ان کے ایک اشارے پر نہ صرف مال و دولت کے ڈھیر لگ سکتے تھے بلکہ لوگ اپنی جان نچھاور کرنے کو تیار ہو جاتے تھے۔

مفتی صاحب کی خاص بات یہ تھی کہ وہ کسی سے متاثر نہیں ہوتے تھے۔ قناعت اور غِنیٰ ہی ان کی اہم خوبی تھی۔ اپنی زندگی میں وہ موجودہ جامعۃ الرشید سے بھی بڑا ادارہ قائم کر سکتے تھے لیکن انہوں نے رجال کار پیدا کرنے کے لیے تعداد اور کثرت سے زیادہ معیار کو ترجیح دی۔ چنانچہ ساری زندگی عام معمول سے بھی ایک چھوٹی سی مسجد میں درس و تدریس اور وعظ و نصیحت کو جاری رکھا۔ان کی وفات کے بعد ان کے نام اور شہرت سے خوب فائدہ اٹھاتے ہوئے فوری طور پر بڑی بڑی بلڈنگوں کی تعمیر شروع ہوئی، پھر کیا تھا جنگل میں منگل بن گیا۔آہستہ آہستہ انتظامیہ نے ایسی بہت ساری باتوں پر یوٹرن لینے شروع کردیئے جو ادارۃ الرشید کی پہچان ہوتے تھے۔

Nukta Colum 003

مفتی صاحب کی ایک اور خاص بات یہ تھی کہ وہ عزیمت کی راہ پر چلتے تھے اور علماء کو یہی نصیحت کرتے تھے کہ اگر علماء عزیمت کی راہ پر چلیں گے تو عوام رخصت پر عمل کرے گی چنانچہ اس کے لیے وہ شلوار کی مثال دیتے ہوئے فرماتے تھے کہ اگر علماء شلوار آدھی پنڈلی تک رکھیں گے تو عوام ٹخنے ننگے کرے گی، اگر علماء ہی ٹخنے ننگے کرنے پر اکتفاء کریں گے تو عوام کا اللہ ہی حافظ۔لیکن آج اس عزیمت کی راہ پر چلنے والے عظیم انسان کے نام لیوا پہلے ایک قدم پیچھے ہٹ کر عزیمت سے رخصت پر آئے اور اب یوں محسوس ہوتا ہے کہ رخصت کو بھی خیر باد کہنے کا پروگرام بنائے بیٹھے ہیں۔

کچھ دن پہلے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ وفلم وڈرامہ کے سربراہ نے جامعۃ الرشید کا دورہ کیا۔ یہ نہایت ہی خوش آئند بات ہے ملکی اداروں کے اہم لوگوں کو وقتا فوقتا مدارس کے دورے اور علماء سے میل ملاپ رکھنا چاہیے اس سے آپس میں غلط فہمیاں دور ہوتی ہیں اور ایک دوسرے کو سمجھنے کے ساتھ ساتھ ملکی تعمیر وترقی میں تعاون اور حمایت میں اضافہ ہوتا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کو باقی مدارس اور تمام مسالک کے مدارس کا دورہ بھی کرنا چاہیے۔

یہ پوسٹ بھی دیکھیں: قرآنی سورتوں کا خلاصہ

یہاں پر ایک اہم بات جو دیکھنے میں آئی وہ جامعۃ الرشید کے علماء طلباء کی طرف سے ڈی جی صاحب کو دیکھ کر ندیدے پن کا اظہار تھا۔ گھر آئے مہمان کی عزت و احترام ضرور کرنا چاہیے لیکن اس کی بھی کچھ حدود وقیود ہیں۔ پیشانیاں چومنا اور بغلوں میں دبک دبک کر سیلفیاں لینا عجیب ندیدے پن کا اظہار ہے۔ تصویر لینے کے لیے بغل میں دبکنا ضروری نہیں بلکہ برابر میں ساتھ کھڑے ہو کر بھی تصویر بنائی جاسکتی ہے۔ اس طرح کے رویوں سے گویا آپ یہ میسج دے رہے ہوتے ہیں کہ جامعۃ اور جامعہ کی تمام انتظامیہ علماء اور طلباء آپ سے بہت زیادہ خوش ہیں اور آپ کے سابقہ تمام کاموں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔حالانکہ بحیثیت انبیاء کے وارث ہونے کے جامعہ کے علماء کی یہ ذمہ داری بنتی تھی کہ وہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ وفلم ڈرامہ کے سربراہ کو ان کے مقام ومرتبے کے مطابق پروٹوکول، عزت واحترام دینے کے ساتھ ساتھ تھوڑا سا احتجاج بھی ریکارڈ کرواتے کہ جناب آپ کا بنایا ہوا ڈرامہ”عہدو وفا“ نہ پاکستانی کلچر وتہذیب سے میچ کھاتا ہے اور نہ اسلامی اقدار و روایات کی نمائندگی کرتا ہے، ایسی بے حیائی و فحاشی کی اجازت نہ ہمارا آئین دیتا ہے اور نہ ہی اسلام میں ایسی بیہودگی کی اجازت ہے۔پاک فوج جسے ایک مقدس ادارہ سمجھا جاتا ہے اسے تو ایسی فحاشی وبے حیائی کو مٹا کر ملک کی علاقائی سرحدوں کے ساتھ ساتھ نظریاتی سرحدوں کی حفاظت بھی کرنی چاہیے تھی۔ بیہودہ فلمیں، اور ڈرامے بنا کر ملک کو تباہی اور عذاب الہی کی  طرف لے کر جانا عقلمندی نہیں بہت بڑی بیوقوفی ہے۔

یہ پوسٹ بھی دیکھیں قرآن سے شفا مگر کیسے؟

اس کے علاوہ  نظریاتی سرحدوں کے محافظ علماء کو پاک فوج کی ایک نہایت ہی اہم شخصیت سے چند منٹ میسر آئے تھے تو بحیثیت خیر امت کا فرد ہونے کے،  اپنا فرض پورا کرنے کے لیے، نظریاتی سرحدوں کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کرلیتےاور مقصد بناء پاکستان بھی ان کے سامنے رکھ دیا جاتا کہ جناب، جو چیز جس مقصد کے لیے بنائی جاتی ہے اگر وہ مقصد پوارا نہ کیا جائے تو وہ چیز خود ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر ختم ہو جاتی ہے۔ فوجیں، ہتھیار، فلمی سین کسی کام نہیں آتے۔ پاکستان اسلام کے لیے بنا تھا، آپ اس کے محافظ ہیں، اسلام کا نفاذ کریں، اسی میں ملک کی بقاء بھی ہے اور ہماری آپ کی بھی۔

RELATED ARTICLES

2 COMMENTS

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

توجہ فرمائیں eislamicbook healp

Most Popular

درجہ بندی کیٹگری

Amliyat42Arabic books26Audio Books || آڈیو کتابیں9Beliefs || عقائد126Biographies of great people || سیرت اکابر148Biography || سیرت3Biography of Hazrat Muhammad || سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم70Biography of the Companions || سیرت صحابہ109Biography of the Prophets || سیرت انبیاء29Books in other languages1Children || بچوں کے لیے31Corners of human life || انسانی زندگی0Dajjaliyat Signs of Doomsday || دجالیت علامات قیامت39Dars e Nizami various books || درس نظامی مختلف کتب217Denying the hadith || فتنہ انکار حدیث20Dictionaries || لغات اور ڈکشنری42Economy || معیشت36English Books259Fatawa || فتاوٰی39Gardening || گارڈننگ37Hadith || حدیث39Hajj Umrah || حج عمرہ40Hakeem Muhammad Iqbal56Health14Health || طب و صحت210History7History || تاریخ141Jurisprudence || فقہ2Jurisprudential issues || فقہی مسائل176Latest || تازہ ترین2768Magazine || میگزین19Magic giants || جادو جنات53Novel || ناول47Nukat e Quran10Nukta17Online Quran Teaching32Poetry || شاعری7Politics || سیاست70Principles of Hadith || اصول حدیث49Principles of Jurisprudence || اصول فقہ28Quran || قرآن70Quranic Sciences || علوم قرآن62Roza/Ramazan || روزہ56Sabaq.pk4Sacrifice || قربانی19Salah || نماز55School Books41Science and technology || سائنس و ٹیکنالوجی39Selected columns || منتخب تحریریں6Sermons and advice || وعظ و نصیحت289Shah Waliullah || شاہ ولی اللہ محدث دہلوی40Society || معاشرت48Sources of Hadith || مصادر احادیث39Traditions || رسومات23Translations and interpretations || تراجم وتفاسیر118Travelogue || سفر نامے10Türkçe (Turkish)4Videos || ویڈیوز86Women || خواتین30Worship || عبادات41Zakat || زکوٰۃ11Zikrullah Prayers || اذکار و دعائیں52Русский(Russian)4د پښتو3قانون مفرد اعضاء48مختلف کتابیں1263مولانا سید عبدالوہاب شیرازی کی کتب27हिन्दी(Hindi)7中文书籍 Chinese6