Saturday, April 27, 2024
HomeHistory || تاریخپرتاپ گڑھ کی اسلامی تاریخ

پرتاپ گڑھ کی اسلامی تاریخ

پرتاپ گڑھ کی اسلامی تاریخ

پرتاپ گڑھ کی اسلامی تاریخ عہد بہ عہد

مرتب: مولانا محبوب الہی محمد قاسمی پرتاپ گڑھی

تحسین و تبریک

شاعر اسلام، نامور محقق و نا قد محترم جناب ڈاکٹر تابش مہدی صاحب

مولانا محمد قاسی پرتاپ گڑھی نئی نسل کے ایک اژین و فطین ، صالح و با عمل اور سنجیدہ عالم دین اور اہل قلم ہیں۔ گرچہ وہ درس و تدریس سے وابستہ ہیں، دارالعلوم دیوبند کی شاخ مدرسہ انوار القران ستر کھ ضلع بارہ بنکی یوپی کے وہ سر براہ ہیں لیکن تصنیف و تالیف اور وعظ و خطابت سے بھی انہیں طبعی ومزاجی مناسبت ہے، قوم وملت کی اصلاح ورہنمائی سے انھیں خصوصی دل چسپی ہے۔ اس سلسلے میں وہ ہمیشہ کچھ نہ کچھ سوچتے اور غور کرتے رہتے ہیں۔ اپنی اس سرگرمی و فکرمندی کی وجہ سے جہاں بھی رہے ہیں مقبول ومحبوب رہے ہیں۔ میرا احساس ہے کہ انہیں یہ چیز ورثے میں ملی ہے۔ اُن کے والد محترم ہم سب کے ممدوح و مخدوم مصلح ملت حضرت مولانا شاہ محمد یار پرتاپ گڑھی اپنے عہد کے جید علما ومصلحین میں تھے۔ پرتاپ گڑھ اور دوسرے قریبی اضلاع کے لوگ آج بھی اُن کی ملی و اصلاحی کوششوں اور بے لوث دینی و تربیتی خدمات کو یاد کرتے ہیں ۔ میں اُن کے نیاز مندوں ، نام لیواؤں اور عقیدت مندوں میں رہا ہوں ۔ اُن کی شفقتوں ، عنایتوں اور کرم فرمائیوں کو میں کبھی فراموش نہ کر سکوں گا ۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند کرے اور ہم خردوں کو اُن کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق دے۔ برادر عزیز مولانا محمد قاسمی پرتاپ گڑھی زمانہ طالب علمی سے قرطاس و قلم سے اپنا رشتہ جوڑے ہوئے ہیں ۔ تحقیق و تشخص اور تذکرہ وسوانح سے اُنھیں خاص شغف رہا ہے۔ تذکرہ علمائے پرتاپ گڑھ ان کا ایسا کارنامہ ہے ، جو پرتاپ گڑھ کی علمی تاریخ میں ہمیشہ انھیں باقی رکھے گا۔ اُنھوں نے اس کام کے سلسلے میں کہاں کہاں کی خاک چھانی ، کہاں کہاں کتب خانوں میں پہنچ کر ورق گردانی کی اور کن کن علمی و قلمی شخصیتوں سے ملاقاتیں کر کے، ان کی معلومات اور یادداشتوں سے استفادہ کیا ، اس کا صحیح ادراک اُسی کو ہو سکے گا، جس نے اس سلسلے میں کچھ کو چہ گردی کی ہو۔

زیر نظر کتاب ” پرتاپ گڑھ کی اسلامی تاریخ ، عزیز القدر مولا نا محمد قاسمی پرتاپ گڑھی کی ایک اہم اور گراں قدر کاوش ہے۔ عزیز و فاضل مصنف کا یہ ایک ایسا کارنامہ ہے، جس کی ضرورت تو شدت کے ساتھ محسوس کی گئی لیکن قلم کسی نے نہیں اٹھایا۔ اگر کسی نے کبھی ہمت بھی کی تو بس موضوع کی اہمیت اور ناگزیری کا اظہار کیا اور دو چار شنید ہ اور نا تمام باتیں لکھ کر قلم ہاتھ سے گرا دیا۔

زیر نظر کتاب میں مصنف نے سب سے پہلے بڑی تفصیل کے ساتھ پرتاپ گڑھ کا جغرافیائی تعارف کرایا ہے۔ اس کے بعد تحقیق و تنقید کے اُصولوں کو سامنے رکھتے ہوئے، پرتاپ گڑھ کی قومی بلی اور سیاسی تاریخ پر کسی قدر معلومات افزا گفتگو کی ہے۔ اس ذیل میں اُنھوں نے ہندوستان میں اسلام کی آمد اور عربوں کے اثرات کا بھی جامع تذکرہ کیا ہے۔ بعض مسلم حکمرانوں ، ان کی مدت کار اور اُن کے انداز حکمرانی کا بھی تجزیہ کیا ہے۔ ان چیزوں کو پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ مصنف نے بے شمار مآخذ تک بھی رسائی حاصل کی ہے اور بعض تاریخ دانوں سے بھی استفادہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ عزیز و فاضل مصنف نے پرتاپ گڑھ کی جغرافیائی اور تاریخی حیثیت پر گفتگو اور معلومات افزا بحث کے بعد وہاں رہنے اور بسنے والی سب سے قدیم مسلم برادری قریشی کو اپنی بحث و تحقیق کا موضوع بنایا ہے ۔ یہ برادری پورے ضلع پرتاپ گڑھ اور اس کے بعض قریبی حصوں میں پھیلی ہوئی ہے۔ اسے بعض مورخین اور تذکرہ نگاروں نے بنو ہاشم میں شمار کیا ہے اور ہاشمی یا قریشی الہاشمی کے لقب سے یاد کیا ہے ۔ تاریخ نگاروں نے حضرت سید سالار مسعود غازی کی جماعت سے بھی اسے منسوب کیا ہے ۔ اس سلسلے میں بعض آثار و قرائن کی بھی نشان دہی کی ہے۔ امیر المومنین حضرت سید احمد شہید اور اُن کے خانوادے کے رجل عظیم مجد د عصر حضرت مولانا شاہ سید محمد امین نصیر آبادی کی اس برادری پر خصوصی توجہ رہی ہے۔ مصنف نے قریشی یا ہاشمی برادری سے حضرت سید نصیر آبادی کے تعلق ، ان کی اصلاح و تربیت اور طریق دعوت وتبلیغ پر بڑی بصیرت افروز گفتگو کی ہے۔ بعض ان علماء مبلغین اور مرشدین کا بھی تذکرہ کیا ہے، جنھوں نے اس برادری کو اپنے انداز رشد و ہدایت سے فیض یاب کیا ہے اور ان کا بھی جو اس برادری سے نسلی و نسبی تعلق رکھتے تھے اور اپنے اصلاحی و تربیتی مشن سے ملت اسلامیہ کے ایک بڑے طبقے کو روشن و منور کیا۔

اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ہمارے مخدوم زادے عزیز القدر مولا نا محمد قاسمی پرتاپ گڑھی نے ” پرتاپ گڑھ کی اسلامی تاریخ لکھ کر ایک عظیم اور روشن کارنامہ انجام دیا ہے۔ ملت اسلامیہ خصوصاً پرتاپ گڑھ اور دوسرے مقامات پر بسنے والی قریشی ہاشمی برادری کے علما اور دانش وروں کو اُن کا ممنون و متشکر ہونا چاہیے۔ انشاء اللہ اپنے اس کارنامے کی وجہ سے وہ تادیر یاد کیے جاتے رہیں گے۔ میں اپنے عزیز بھائی محمد بن یار قاسمی پرتاپ گڑھی کو ہدیہ تبریک پیش کرتا ہوں اور ان کے روشن و تاب ناک علمی مستقبل کے لیے دعا گو ہوں ۔

تابش مهدی

۲۰۲۳/۳/۲۲ء

بیت الراضیه، ابولفضل انکلیو، جامعه نگر نئی دہلی : ۲۵۔

رابطہ : ۹۸۱۸۳۲۷۹۴۷

Partapgarh ki Islami Tareekh

By Maulana Muhammad Qasmi Partapgarhi

Read Online

Partapgarh ki Islami Tareekh By Maulana Muhammad Qasmi Partapgarhi پرتاپ گڑھ کی اسلامی تاریخ

 

Download (3MB)

Link 1      Link 2

 

RELATED ARTICLES

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

توجہ فرمائیں eislamicbook healp

Most Popular