Tuesday, April 30, 2024
HomeLatest || تازہ ترینتفسیر بیان القرآن مولانا اشرف علی تھانوی

تفسیر بیان القرآن مولانا اشرف علی تھانوی

تفسیر بیان القرآن مولانا اشرف علی تھانوی

حرف اول

حکیم الامت مجدد الملت، حضرت مولانا اشرف علی تھانوی قدس سرو کی مشہور و معروف تفسیر بیان القرآن کی بابت کچھ تحریر کرتا سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہے۔ بیان القرآن تمام علوم متعلقہ قرآن کریم کی جامع اور تفسیری علوم کی عادی نابغہ روزگار تفسیر ہے۔ یہ کس علی پائے کا کام ہے اس کا اندازہ کرنے کیلئے فقط ہیں جان لینا چاہئے کہ بیان القرآن کے ضبط تحریر میں آجانے کے بعد سے جتنے بھی مفسرین نے تفاسیر تحریر کیں وہ اس سے استفادہ کرنے سے اپنے آپ کوشتنی نہ رکھ پائے اور اس سے قبل تغیر کو اس عالمانہ انداز سے لکھنے کا یارا بھی نہیں تھا۔ اس تفسیر سے حضرت تھانوی کی فقہی بصیرت اور جامعیت اور تمام پہلوؤں پر نظر عمیق کا ہم جیسے کم فہموں کو بھی اندازہ ہوسکتا ہے۔ حکیم الامت نے اس میں بعض خاص تفسیری تحقیقات ہی نہیں فرما ئیں بلکہ اردو اور عربی محاورے کے دقیق فرق کو بھی ملحوظ خاطر رکھا ہے۔ آیات کی تفسیز کرتے وقت علم معانی کی نزاکتوں کی بھی بے حد و حساب رعایت رکھی گئی ہے اور اس کی کن کن باریکیوں کو آپ کے سامنے آشکارا کروں کہ جیسے جیسے وقت گزرتا جارہا ہے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کے سامنے اس کام کے نئے نئے پہلو آشکارا ہوتے ہی چلے جارہے ہیں اور علوم ظاہری و باطنی کا ایک بحر بے کراں ہے جو ظاہر ہوتا چلا جاتا۔

اس تفسیر سے پہلے سورتوں اور آیات کے درمیان ربط ” کے عنوان سے بالکل بھی کام نہیں کیا گیا تھا اور سوچنے کہ اگر ربط اور مناسبت کا لحاظ نہ رکھا جاتا تو ترتیب نزول کیونکر بدلا جاتا۔ (فاضہم تقدیر ) تفسیر بیان القرآن میں فقط ربط ہی کا کام اتنا بلند پایہ ہے کہ کاش کوئی ناشر اس کو علیحدہ کتا بچے کی شکل میں شائع کر دے تو طلباء کو اور کسی کتاب سے ربط کے تلاش کرنے کی جستجو نہ کرنی پڑتی ۔ مولانا نے اس بابت ایک رسالہ “سبل الغايات في نسق الآيات بھی تحریر فرمایا ہے۔

حضرت مولانا انور شاہ کشمیری پہنیلہ نے اپنے شاگردوں کو ایک مرتبہ بخاری کا درس دیتے وقت فرمایا تھا: میں تو ہمیشہ ہی بجھتا رہا کہ اردو کا دامن علم و تحقیق سے خالی ہے لیکن مولانا تھانوی سینے کی تغیر کا مطالعہ کرنے کے بعد مجھے اپنی رائے میں ترمیم کرنا پڑی اور اب میں سمجھتا ہوں کہ اردو بھی بلند پایہ علمی تحقیقات سے بہرہ ور ہے۔”

مولاناسید سلیمان ندوی تحریر فرماتے ہیں کہ:

اس تغیر کی اہمیت کا اندازہ لگانے کے لئے فقط یہ کافی ہے کہ ماہ بھی اپنے آپ کو اس کے مطالعہ کا ضرورت مند رکھتے ہیں۔”

مفتی اعظم پاکستان حضرت مولانامحمد شفیع ہی یہ فرماتے ہیں:

اس میں بڑی بڑی کتابوں کی مبسوط اور مفصل بحثوں کا خلاصہ اور نتیجہ نکال کر رکھ دیا گیا ہے۔” شیخ التفسیر حضرت مولانا ادریس کاندھلوی سید تحریر فرماتے ہیں:

تفسیر بیان القرآن اپنی افادیت جامعیت اور مقبولیت میں شرعی سے ثریا تک پہنچی گئی ہے۔”

اس تغیر کو شائع کرتے وقت سب سے پہلی جو چیز ادارہ کے پیش نظر تھی وہ یہ کہ اس سے قبل جتنے بھی اداروں نے اس کو شائع کیا اس میں آیات قرآنی کسی اور صفحہ پر ہوتی تھیں اور ترجے دو چار صفحات آگے اور اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ کئی تفصیلی مقامات کی تفسیر ۳۰ صفحات کے بعد تحریر ہوتی تھی۔ ادارہ نے نہ صرف علمائے کرام سے مشورہ کیا بلکہ دو مفسرین حضرات سے بھی مشورہ کے بعد ان گتھیوں کو سلجھانے کے لئے مستند علمائے کرام کی آراء کو سامنے رکھ کر جو کام

کروائے وہ درج ذیل ہیں:

ا علامہ سید انور شاہ کشمیری سیلیا کے خلف الرشید مولانا سید انظر شاہ کشمیری ہی سے تسبیل ترجمہ بیان القرآن ” شائع کردہ انڈہ یاسے ترجے میں مکمل استفادہ کیا گیا۔

Tafseer E Bayan Ul Quran Maulana Ashraf Ali Thanvi

آن لائن پڑھیں

Part 1 Part 2 Part 3 

BAYAN UL QURAN VOL 2 SD 0000

ڈاون لوڈ کریں

Part 1 Part 2 Part 3 

Tafsir by Maulana Asraf Ai Thanvi

Urdu:
Talkhees by Maulana Zafrar Uthmani
Read / Download

Separate three volumes:
Vol1Vol2Vol3



English:
Read / Download

RELATED ARTICLES

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

توجہ فرمائیں eislamicbook healp

Most Popular