Friday, April 26, 2024
HomeDars e Nizami various books || درس نظامی مختلف کتبالشرح الصافی شرح تفسیر بیضاوی

الشرح الصافی شرح تفسیر بیضاوی

الشرح الصافی شرح تفسیر بیضاوی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

مقدمه شرح تفسیر بیضاوی

حضرة الاستاذ مولانا محمد رابع صاحب حسنی ندوی مدظلہ العالی ناظم دار العلوم ندوة العلماء لکھنو وصدر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ

الحمد لله رب العالمين ، والصلاة والسلام على سيدنا ونبينا محمد، وعلى آله وصحبه أجمعين وبعد .

دین کی اصل بنیاد کتاب وسنت پر ہے، یہ وہ بنیادی اصول ہیں ، جن پر پوری شریعت قائم ہے، ان میں بھی اصل اول قرآن مجید ہے، جو آخری نبی حضرت محمد مصطفی سے پر نازل کیا گیا ، آپ صلى الله عليه وسلم نے اپنے قول و عمل سے اس کی تفسیر وتوضیح فرمائی اور اس کی روشنی میں دین کے ایک جزء کو اصولی طور پر بیان فرمایا ، آپ صلى الله عليه وسلم کے اس قول و عمل کو اصطلاح میں حدیث کہتے ہیں جس کی حیثیت شرع میں اصل ثانی کی ہے۔

علماء نے ہر دور میں دین کی ان دونوں بنیادوں کو سامنے رکھا ہے اور ہر طرح سے ان کی خدمت کی ہے، یہ وہ علمی خدمت ہے، جو کسی مذہب کے مانے والے اپنے نبی اور اپنی کتاب کی نہیں کر سکے ، بلکہ واقعہ یہ ہے کہ وہ نہ تو ان کتابوں کو محفوظ رکھ سکے جو ان کے لئے نازل کی گئیں اور نہ اپنے نبی کی تعلیمات کو محفوظ رکھ سکے، یہ صرف اسلام کی خصوصیت ہے کہ قرآن مجید آج بھی اپنے ایک ایک حرف نقطہ کے ساتھ محفوظ ہے اور نبی کریم ہے کے ارشادات کا اتنا بڑ اخزانہ موجود ہے کہ اس کا عشر عشیر بھی کوئی دوسرا مذ ہب پیش نہیں کر سکتا۔ قرآن مجید کی خدمت کرنے والوں میں ترجمان القرآن حضرت عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ کا نام نامی سرفہرست ہے، جن کو آنحضرت صلى الله عليه وسلم نے ” اللهم فقهه في الدين وعلمه التأويل “ (اے اللہ ان کو دین کی سمجھ عطا فرما اور تفسیر کا علم دیدے) کی دعا کی تھی ، پھر ہر دور میں یہ کام ہوتا رہا، ابتدائی دور میں علامہ زمخشری نے ”کشاف“ لکھ کر قرآن مجید کے اعفاز بلاغت پر بڑا کام کیا ، البتہ وہ اعترالی نقطہ نظر کے ماننے والے تھے ، لہذا ان کی کتاب میں ان کے اس نقطہ نظر کی آمیزش بھی ملتی ہے۔

شرح تفسیر بیضاوی

شرح تفسیر بیضاوی
شرح تفسیر بیضاوی

علامہ بيضاوی نے “أنوار التنزيل وأسرار التأويل “ کے نام سے تفسیر تیار کی ، جس میں انہوں نے علامہ زمخشری کی تفسیر سے بھی فائدہ اٹھایا، اور امام رازی اور علامہ راغب اصفہانی سے بھی استفادہ کیا ، یہ تفسیر بیضاوی کے نام سے مشہور ہوئی ، اس تفسیر میں الفاظ قرآنی و آیات کی تشریح میں علمی تشریحات کی بھی رعایت رکھی ہے اور نحوی وضاحتوں کا لحاظ بھی کیا ہے، اس کی اس متنوع خصوصیت کی بنا پر مدارس دینیہ کے نصاب درس میں اس کا کچھ نہ کچھ حصہ رکھا جاتا رہا ہے ، یہ عام طور پر سورہ بقرہ یا اس کا کچھ جزء ہوتا ہے، اس سے طالب علم کو تحصیل علم میں باریک بینی اور نکتہ آفرینی کی مشق ہوتی ہے تفسیر کا یہ حصہ عموماً حدیث شریف میں تخصص شروع ہونے سے قبل رکھا جاتا رہا ہے ، قرآن مجید کی اس تفسیر ” تفسیر بیضاوی کی بھی متعد د شروحات لکھی گئیں، اخیر دور میں مولا نا فخر الحسن صاحب استاد دارالعلوم دیوبند کی تقریر بيضاوى كو ” التقرير الحاوي فى حل تفسير البيضاي “ کے نام سے شائع کیا گیا، لیکن اس کی زبان و بیان کا شاید کچھ ایسا طرز ہے کہ اردو داں حضرات نے اس سے زیادہ دلچسپی نہیں لی۔

خوشی کی بات ہے کہ دار العلوم ندوۃ العلماء کے استاد عزیز القدر مولوی محمد قیصر حسین ندوی نے عام ذہنی سطح کو سامنے رکھتے ہوئے اردو میں اس کی شرح تیار کی ہے، امید ہے کہ اس سے فائدہ اٹھایا جائے گا، فی الحال یہ پہلا حصہ سورہ فاتحہ پر مشتمل ہے جو پیش کیا جارہا ہے، اللہ تعالی مفید بنائے (آمین)

جمعه یکم / جمادی الثانی ۱۴۲۹ھ

/ جون ۲۰۰۸م

محمد رابع حسنی ندوی ندوة العلماء لکھنو

Al Sharh Al Safi Urdu Tafsir e Baizawi By Maulana Muhammad Qaisar Husain

الشرح الصافی شرح تفسیر بیضاوی

Read Online

Download (6MB)

Link 1       Link 2

(4th Year) درجہ رابعہ

RELATED ARTICLES

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

توجہ فرمائیں eislamicbook healp

Most Popular