مسلک علمائے دیوبند
از حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب مدظلہ
علمائے دیوبند اپنے ملک اور دینی رخ کے لحاظ سے كلية اہل سنت والجماعت ہیں اور اہلسنت کا بھی اصل حصہ ہیں جس سے وقا”وق” مختلف شاخیں کٹ کٹ کر الگ ہوتی رہی ہیں) ہندوستان میں یہ سلسلہ وقت کے ساتھ اجتماعی رنگ میں حضرت الامام شاہ وی اشد ولوی قدس سرہ سے زیادہ پھیلا اور چکا۔ اس اللہ کی وہ کڑی آج ہندوستان میں اہلسنت و الجماعت کے مسلک کی ترجمان اور رواں دواں ہے۔ علماء دیوبند ہیں جنہوں نے تعلیم و تربیت کے ذریعہ اس سلسلہ کو مشرق سے مغرب تک پہنچایا اور پھیلایا۔
علماء دیوبند صرف اہل سنت والجماعت کے اصول و قوانین ہی کے از اول تا آخر پابند رہے ہیں بلکہ ان کے متوارث ذوق کو بھی انہوں نے تھاما اور محفوظ رکھا ہے۔ پھر وہ خود رو شتم کے اہل سنت نہیں بلکہ اوپر ان کا استناد اور سندی سلسلہ ملا ہوا ہے۔ اس لیے مسلک کے لحاظ سے نہ وہ کوئی جدید فرق ہیں اور نہ بعد کی پیداوار ہیں۔ بلکہ وہی قدیم اہلسنت و الجماعت کا مسلسل اللہ ہے۔ والجماعت کا مسلسل سلسلہ ہے جو اوپر سے تیل اور استمرار اور سند متصل کے ساتھ کابرا عن كابرا چلا آرہا ہے۔ وقت کے عوامل اور افراط تفريط نے چونکہ اہل سنت میں مختلف شاخیں پیدا کر دیں اور ہر نئی شاخ نے اصل ہونے کا دعوی کیا جو دعوی ہی کی حد تک نہیں رہا بلکہ اپنے وجود بقاء کے لیے ہر شاخ نے اصل طبقہ کے خلاف محاز بنا کر اسے غیر اصل اور اپنے کو اصل ثابت کرنے کی کوشش کی۔
The Maslak of the Ulama of Deoband By Shaykh Qari Muhammad Tayyab (r.a)
Read Online
Download
Version 1 [2]