Thursday, April 18, 2024
HomeJurisprudence || فقہJurisprudential issues || فقہی مسائلپلاسٹک سرجری فقہ اسلامی کی روشنی میں

پلاسٹک سرجری فقہ اسلامی کی روشنی میں

پلاسٹک سرجری فقہ اسلامی کی روشنی میں

Plastic Surgery Figh Islami ki Roshni mein By IFA India

پلاسٹک سرجری

جس میں جسم کے ایک چھے سے پڑه، گوشت یا بڑی لے کر جسم کے دوسرے حصے سے اس کو پیوستہ کیا جاتا ہے، اس کا مقصد بھی اپنی شناخت کو چھپانا ہوتا ہے، بھی عیب کو دور کرنا اور جسمانی تکلیف کا ازالہ ہوتا ہے اور بھی طبعی تغیرات اور فطری طور پر انسان کے اندر موجودگی کو دور کرایا اپنے آپ کو زیادہ خوب صورت ظاہر

کرنا ہوتا ہے، ان مختلف مقاصد کے لیے پلاسٹک سرجری کا رواج بڑھتا جارہا ہے اور چوں کہ اس دور میں صحت و علاج کے شعبہ نے ایک تجارت کی شکل اختیار کرلی ہے۔ اس لیے ایسے آپریشن کی تشہیری کوششوں کے ذریعے خوب حوصلہ افزائی کی جارہی ہے اور اس سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ . . .

اسلام کا ایک امتیازی وصف اس کا اعتدال اور میانہ روی ہے، اس نے انسان کے اندر پائے جانے والے فطری جذبہ سین کی رعایت بھی کیا ہے اور اس میں غلو کرنا پسند بھی کیا ہے شریعت نے عورتوں کو زیور، شوخ رنگوں کے اور ریشم کے ملبوسات اور منہدی کے استعال کی اجازت دی ہے اور مردوں کو بھی چاندی کی انگوٹھی کے استعمال کی اجازت دی ہے، نیز کپڑوں کے رنگ اور وضع کے سلسلے میں بڑی حد تک آزاد رکھا گیا ہے۔ دوسری طرف سیاہ خضاب استعمال کرنے ، اپنے بالوں کے ساتھ انسانی بالوں کو جوڑنے اور معنوی طور پر بھنووں کو باریک کرنے کی ممانعت کی گئی ہے؛ کیوں کہ مصنوعی طور پر تزئین و آرائش کے طریقے اکثر صحت کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں۔

اس سے صارفیت بڑھ جاتی ہے اور لوگ حقیقی ضرورتوں کی بجائے اس طرح کے تعلقات میں اپنے خون پسینے کی کمائی خرچ کرنے لگتے ہیں۔

اسی پس منظر میں اکیڈمی نے اپنے اٹھارہویں سمینار منعقده بدورائی (۲ تا ۳ ربیع الاول ۱۳۳۰ ھ مطابق ۲۸ فروری تا ۲ مارچ ۲۰۰۹ء) کے لیے چند عنوانات کا انتخاب کیا تھا۔ ان میں ایک پلاسٹک سرجری بھی ہے، اس موضوع پر آٹھ نکات پرمشتمل سوال نامہ جاری کیا گیا اور تقریبا ستر (۰ے) اہل علم نے ان کے جوابات لکھے۔ ان میں بعض نکات پر مقالہ نگاروں کے درمیان اختلاف رائے بھی تھا لیکن باہمی تبادلہ خیال کے بعد اتفاق رائے پیدا ہوگیا، جوتجاویز کی شکل میں اس مجموعے میں شامل ہے، اس مجموعہ میں جہاں اس مسئلہ کے شرعی پہلووں پر مقالات شامل ہیں، وہیں فنی پہلوؤں پر بھی بعض تحریریں صورت مسئلہ کی وضاحت کے لئے شریک طبع ہیں۔

ہی ایک حقیقت ہے کہ اردو زبان میں اس موضوع پر اتنا کم یا اس مختصر لکھا گیا ہے، جسے ”نہیں“ کے برابر قرار دیا جاسکتا ہے، اس لحاظ سے مضامین کا مجموع علم اور اصحاب ذوق کے لیے بھی اور عام قاری کے لیے بھی ایک معلومات افزاءاور قیمتی اضافہ ہے، امید ہے کہ اکیڈمی کے دوسرے مجلات کی طرح اسے بھی پذیرائی حاصل ہوگی۔ اس مجلہ کی جمع و ترتیب کی خدمت عزیز گرامی مولانامحمد سراج الدین قاسمی نے بڑی محنت لگن سے انجام دی ہے۔

دعا ہے کہ الله تعالی اکیڈمی کی خدمات میں تسلسل کو باقی رکھے اور ان کو عند الله وعند الناس قبول عام وتام حاصل ہو۔ 

خالد سیف اللہ رحمانی (خادم اسلامک فقہ اکیڈمی، انڈیا)

۴۴ نمبر ۲۰۰۹ء

Read Online

Download (8MB)

Link 1       Link 2

RELATED ARTICLES

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

توجہ فرمائیں eislamicbook healp

Most Popular