E-Islamic Books

چند ضروری باتیں

خیال ر کھنے کی باتیں

حج کے چند اہم انتظامی اور شرعی امور

یہ ایک حقیقت ہے کہ حج کے مبارک سفر کے دوران مختلف مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے اس سفر میں عازمینِ حج کو چھوٹے موٹے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ مسائل بعض اوقات مختلف وجوہات کی وجہ سے پیدا ہو جاتے ہیں اور بعض اوقات حجاج کی بے صبری بھی ان مسائل کا باعث بنتی ہے۔ شاید اسی لئے حج کی نیت کرتے وقت رب تعالیٰ سے نہ صرف اس کی قبولیت کی التجا کی جاتی ہے بلکہ حج کے دوران آسانی کی دُعا بھی کی جاتی ہے۔ سفر کے مختلف مراحل پر عازمینِ حج کو مندرجہ ذیل مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ لہذا انہیں ایسے اوقات میں نہایت اعلیٰ درجے کے صبر کا مظاہرہ کرنا چاہیئے اور ہر مرحلے پر دوسروں کی ضروریات کو اپنے اوپر فوقیت دینی چاہیے۔

یہ پوسٹ بھی ضرور دیکھیں: حج عمرہ گائیڈنس ایپلی کیشن

چیک پوائنٹس پر تاخیر

سعودی حکومت نے ویزا کی فراہمی سے لے کر حج کی تکمیل تک کے تمام معاملات کمپیوٹرائزڈ کر دیئے ہیں اور نہ صرف سعودی عرب میں داخلے کے وقت بلکہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے سفر کے دوران مختلف مقامات پر چیک پوسٹیں بنائی گئی ہیں جہاں حجاج سے متعلق ضروری انفارمیشن کا اندراج اور تصدیق کی جاتی ہے۔ اس ساری کارروائی میں بعض اوقات چیک پوائنٹس پر تاخیر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

نظم و ضبط؍قانون کا احترام

سفر حج کی تیاری کے مرحلے میں حاجی کیمپ سے دستاویزات لیتے وقت نیز گردن توڑ بخار اور فلو کے حفاظتی ٹیکے لگتے وقت بھیڑ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لہذا ان مراحل پر صف بندی بنا کر نظم و ضبط کا مظاہرہ کریں۔ دورانِ سفر ائیرپورٹ پر انتظار کی زحمت اُٹھانا  پڑ سکتی ہے بعض اوقات پرواز کی تاخیر کی صورتحال بھی سامنے آ  سکتی ہے۔

            سعودی عرب میں قیام کے دوران اور فریضۂ حج کی ادائیگی میں سعودی تعلیمات اور وقتاً فوقتاً جاری کردہ احکامات کی مکمل پاسداری کریں۔ نظام کو توڑنے سے آپ نہ صرف خود بلکہ اپنے ساتھیوں کو بھی مشکل میں ڈال سکتے ہیں۔ حرم کی حدود میں کوئی بھی گِری پڑی چیز ہر گز نہ اُٹھائیں۔ اس عمل کو چوری سمجھا جاتا ہے۔ اگر کوئی قیمتی چیز گری ہوئی نظر آئے تو کسی اہل کار کو بلا کر نشاندہی کریں خود نہ اُٹھائیں۔ درحقیقت سفر حج کے آغاز سے لے کر اختتام تک ہر مرحلے پر عازمینِ حج کو نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔

نقدی ، قیمتی اشیاء اور ذاتی حفاظت

نقدی اور قیمتی اشیاء کی حفاظت عازمینِ حج کی اپنی ذمہ داری ہوتی ہے۔ نقدی اور قیمتی اشیاء کے گم ہونے اور جیب کٹنے کے واقعات ہوتے رہتے ہیں لہذا اپنے پاس موجود پوری کی پوری رقم ہر وقت جیب یا بیلٹ میں نہ اٹھائے رکھیں بلکہ صرف ضرورت کی رقم اپنے پاس رکھیں اور فالتو رقم کسی محفوظ جگہ پر رکھیں۔ اپنے سوٹ کیس کے تالوں کی چابیوں کے دو سیٹ مختلف مقامات پر محفوظ رکھیں تاکہ ایک سیٹ کے گم ہو جانے کی صورت میں دوسرا چابیوں کا سیٹ کام آ سکے۔

عازمینِ حج خصوصاً خواتین رات گئے اکیلے نہ گھومیں یا کسی ناواقف کی دعوت پر اس کی گاڑی میں سفر نہ کریں۔ ہمیشہ گروپ میں یا کم از کم دو افراد مل کر چلیں اور ہر بار باہر نکلتے وقت اپنے عزیز ، دوست کا موبائل نمبر اپنی جیب میں رکھیں یا  بازو  پر لکھ لیں تاکہ کاغذ یا پرس گم ہونے کی صورت میں رابطہ ہو سکے۔

اس بات کو یقینی بنائیں کہ پاکستان واپسی تک آپ کے پاس کم از کم 100 ریال موجود ہوں تاکہ کسی اشد ضرورت یا جہاز کی روانگی میں تاخیر کی صورت میں کھانا وغیرہ کھا سکیں۔

ہوٹل کے کمرے خالی ہونے میں تاخیر (مدینہ منورہ میں)

عموماً ایک ہی دن مدینہ منورہ میں ایک گروپ ہوٹل خالی کرتا ہے اور دوسرا گروپ ان کمروں میں داخل ہو رہا ہوتا ہے۔ ہوٹل انتظامیہ کی کوشش ہوتی ہے کہ کسی گروپ کے داخلے سے پہلے ہوٹل کے کمرے خالی کروا دیئے جائیں لیکن بعض اوقات مختلف وجوہات کی بنا  پر  اس میں تاخیر واقع ہو سکتی ہے عازمینِ حج  کو  چاہیئے  کہ اس صورتحال میں انتظامیہ سے تعاون کریں۔

ٹرانسپورٹ سے متعلقہ مسائل

Exit mobile version