Site icon E-Islamic Books

گلدستہ تفاسیر

Guldasta e Tafaseer 7 Volumes By Shaykh Abdul Qayyum گلدستہ تفاسیر

گلدستہ تفاسیر

عرض ناشر

الحمدللہ ” گلدستہ تفاسی‘‘ آپ کے ہاتھوں میں ہے اور یہ ضروری ہے کہ اس تفسیر کے باقاعدہ مطالعہ سے قبل اس سے متعلق ہماری معروضات آپ کے نظر نواز ہو جا ئیں جس سے اس تفسیر کی خصوصیات اور اس کی تالیف کی مشکلات سے آپ کو آ گا ہی ہو۔

سب سے پہلی بات یہ ہے کہ یہ تفسیر چھ مستند تفاسیر کی تلخیص اور چھ مستند اکابرین یعنی حضرت مجددالف ثانی رحمه الله، قطب العالم حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمہ اللہ، حکیم الامت مجد دالملت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ، شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی رحمہ اللہ، حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب  رحمه الله، اور علامة الزماں حضرت مولانا شمس الحق افغانی رحمہ اللہ، کے تفسیری افادات و نکات کا نمونہ ہے۔

اس طرح اس تفسیر میں جو کچھ بھی ہے وہ اسلاف کی تفاسیر سے اقتباسات اور اکابرین علماء کے علوم و معارف کا انتخاب ہے مرتب کی طرف سے اس میں ایک حرف بھی شامل نہیں کیا گیا ۔

ہمارے والد ماجد حضرت مولانا حاجی عبد القیوم مہاجر مدنی دامت برکاتہم العالیہ نہ صرف یہ کہ صاحب نسبت بزرگ ہیں بلکہ اللہ تعالی کے فضل سے تالشان حضرت مولانا عبدالغفورا مدنی رحمہ اللہ سے اپنی اصلاح و تربیت کرائی اور پھر اہل حق نقشبندیہ اور چشتیہ تھا تو بی سلسلہ میں ما شاء اللہ یار ہیں ۔ اللہ کی طرف سے ان کو اس تفسیر کی تالیف و ترتیب کے دوران کئی ساری مبشرات سے بھی مشرف فرمایا گیا ہے جو اس تفسیر کے مقبول عند اللہ ہونے اور مسلمانوں کے لئے نفع مند ہونے کی علامات ہیں۔

ان مبشرات کے ساتھ ایک بھارت کی بھی ہے کہ اس تفسیر کا کام مد ینہ منورہ میں ہوا بلکہ بعض بعض مقامات تو ایسے ہیں جن پر نظر ثانی دخیر و خود مسجد نبوی ( علی صاحبھا الصلوۃ والسلام ) ہی میں ہوئی ہے اور یہ بات حصول برکت و قبولیت کا قوی وسیلہ ہے۔

اس تفسیر کیلئے حضرت والد صاحب دامت برکاتہم نے جس لگن سے کام کیا اور جس طرح ان کے اوقات میں برکت ڈال دی گئی اور ہمارے اشاعتی مراسل میں بھی جس طرح میں امداد کے کرشمے دیکھے گئے اس پر ہم رحمت خان کے متوجہ ہونے کا یقین رکھتے ہیں ۔ اللهم لك الحمد ولك الشكر

چونکہ یہ کام انتہا کی عظیم اور بے حد احتیاط سے کرنے کا تھا اس لئے ہم ن پا فقد جلد اول شائع کی تا کہ اس پر اکابر علمائے کرام اور دیگر اہل علم حضرات کی آراء ، راہنمائی اور تبصرے آ جا نہیں چنا نھی الحمد للہ حضرات علمائے کرام نے بڑی فراخدلی اور میں دیانتداری کے ساتھ اپنی آراء ہے نواز ا ہم تہہ دل سے ان کے مشکور ہیں ( جزا ہم اللہ تعالی احسن الجزاء ) اب ان حضرات کی رہنمائی کی روشنی میں ہم نے ترتیب و تالیف کا پورا کام کیا ہے تو گویا اب یہ کام اکابر علماء کی ایک بڑی جماعت کا پسند فرموده و تجویز کردہ ہے۔

بہر حال اپنی طرف سے اس کام میں بھر پور احتیاط سے کام لیا گیا ہے مگر اہل علم اور خصوصا تصنیف و تالیف کے شعبہ سے وابستہ حضرات بہتر جانتے ہیں کہ اس راستہ کی مشکلات کیا ہوتی ہیں ایک نئی تصنیف کے مقابلہ میں مختلف اقتباسات کی ترتیب قدرے مشکل ہوتی ہے اس لئے اگر اصحاب علم اب بھی تفسیر کا کوئی مقام یا کوئی پہلو مشورو کے قابل سمجھیں تو ہمیں ضرور اپنے مشورہ سے نوازیں اور جہاں کوئی بات صرف نظر کے قابل ہوتو وہاں اپنی شان کر میں سے نواز دیں۔ به پیش گر خطائے ری دطو مون کہ پی اس پر خالی از خطا بود

ہم نے اس کی اشاعت میں بھی ہر طرح کے حسن وزیبائش کا پورا پورا خیال رکھنے کی کوشش کی ہے ان ہی میں موقع ومقام کی مناسبت سے مقدس و تاریخی مقامات کی تصاویر دی ہیں تا کہ قارئین کو زیادہ فائدہ ہو اور ان کی طبیعت کی بشاشت بڑے تھے۔ خلاصہ یہ ہے ہم نے تو بھی ان کی جو تم سے ہوس کا

آخر میں ہم اپنے معاون حضرت مولانا زاہد محمود قانی صاحب مدظلہ (مدرس قاسم العلوم ملتان کے مشکور ہیں جنہوں نے گلدستہ تفاسیر کی ترتیب میں ہمارا بھر پور تعاون کیا اورطبع ہونے سے پہلے پورے مسودہ کوترف برف پڑ ھنا الله تعالی ان کے علم عمل میں برکت اور قبولیت عطا فرمائیں آمین ۔

موجود و ایدیشن قارئین کی سہولت کیلئے جلد ۳-۴ اور جلد ۵-۶ کو اکٹھا کر کے مل 7 سے پانچ جلدوں میں شائع کیا ہے۔ اد تی الی شرف قبولیت نے یہ فرمائیں۔

محمد اسحاق عفی عن محترم ۱۴۳۸ه


تفسیر اکابر کی تفاسیر کا نچوڑ ہے اور مسلک حق کی پوری پوری ترجمانی ہے

حضرت مولانانعیم الدین صاحب مدظلہ العالی مدیر انوار مد ین استاد حدیث جامعه د نیلاہور) اداره تالیفات اشرفیہ ملتان کے مؤسس و بانی مولانامحمد اسحاق صاحب زید مجدہم کے والدمحترم مولانا عبد القیوم مدنی مدظلہم کو اللہ تعالی نے امت مسلمہ کی اصلاح کا ایک خاص جذبہ عطاء فرمایا ہے اس جذبہ کے تحت انہوں نے بہت کی وقیع کتابیں تحریر فرمائی ہیں جنہیں عوام الناس میں پذیرائی حاصل ہوئی ہے حال ہی میں مولانا موصوف نے عامتہ اسلمین کے نفع کے پیش نظر ایک جامع فیھنی شروع کی ہے، زیر تبصرہ کتاب ” گلدستہ تفاسیر میں تفسیر عثمانی ممل او تفسیر ابن کثیر، تفسیر مظہری، تفسیر معارف القرآن (حضرت مولانا محمد ادریس کاندھلوی)، تفسیر معارف القرآن ( حضرت مولانا مفتی اعظم مفتی محمد شفیع صاحب رمہم اللہ ) کا خلاصہ درج کیا ہے۔

مزید برآں یہ کہ موقع دل کی مناسبت سے دیگر اکابر و اعلام مہم اللہ کے فیری نکات اور معارف و بصائر ذکر کیے ہیں۔

اس لحاظ سے اس تفسیر کو اکابر کی تفاسیر کا نچوڑ اور خلاصہ کہا جاسکتا ہے، بلاشبہ حضرت موصوف نے اس میں نہایت عرق ریزی سے کام لیا ہے اور واقعتا مستند تفاسیر کا گلدستہ عوام کے سامنے پیش کر دیا ہے۔

تفسیر اس لحاظ سے بھی بہترین تغیر کہی جاسکتی ہے کہ اس میں مسلکت کی پوری پوری ترجمانی کی گئی ہے خدا کرے کہ تفسیر پایہ تکمیل کو پہنچے اور عوام الناس کی رشد و ہدایت کا ذریعہ بنے۔

الله تعالی مضر اور ناشر دونوں کی کوشش وکاوش کوقبول فرمائے ۔ کتاب کی طباعت اور کتابت انتہائی عمدہ ہے اور کتاب کن معنوی کے ساتھ سن ظاہری سے بھی آراستہ ہے عوام الناس ، علماء، طلباء اس سے ضرور فائدہ اٹھائیں۔

مفسرقرآن حضرت مولانا محمد اسلم شیخوپوری مدظلہ

( کالم نگار ضرب مومن کراچی) . بسم الله الرحمن الرحیم نحمده و نصلی علی رسوله الكريم اما بعد اشتغال بالقرآن کو افضل الاشغال قرار دیا گیا ہے جس خوش قسمت انسان کا کلام اللہ سے کیا تعلق قائم ہو جا تا ہے اسے پھر کیا دوسرے کام اور کلام میں مر نہیں آ تا قرآن کی تلاوت اور اس میں نہم و تدبر کے ذریعے باری تعالی سے متعلق جڑ تا ہے وہ بھی نہیں ٹوٹتا۔

حضرت نظام الدین سلطان المشائخ رحمہ اللہ سے مولانا فخر الدین رحمہ اللہ نے سوال کیا کہ کلام اللہ میں مشغول بہتر ہے یا ذکر میں؟ تو آپ نے ارشاد فرمایا ”ذکرسے وصول جلد ہوتا ہے مگر ساتھ ہی خوف زوال بھی لگا رہتا ہے تلاوت میں وصول دیر سے ہوتا ہے مگر زوال کا خوف نہیں ہوتا

قرآن مجید ایک نا پیدا کنار سمندر ہے اسی کی تہہ میں لاتعداد خزانے گئی ہیں چودہ سو سال سے باذوق اہل ایمان ان خزانوں کی تلاش میں ہیں اور بقدر استطاعت استخراج داشتنباط میں لگے ہوئے ہیں لیکن کسی کو یہ دعوی کرنے کی جرات نہیں ہوئی کہ میں نے وہ سارے حقائق واسرار رموز و اشارات معانی و مفاہیم طشت از بام کر دئے ہیں جو اس میں پوشیدہ ہیں ۔

اصل بات یہ ہے کہ کسی نہ کسی انداز میں اس کتاب مقدس کی خدمت میں لگے رہنا ہی سعادت ہے حضرت مولانا حاجی عبدالقیوم مہاجر مدنی دامت برکاتہم نے بھی ’’گلدستہ تفاسیر ترتیب دے کر حصول سعادت کی کوشش کی ہے اس بات کا فیصلہ اہل علم اور قارمین کریں

گے وہ اس کوشش میں کہاں تک کامیاب ہوئے ہیں۔ جہاں تک بارگاہ الہی کا تعلق ہے وہاں کچھی طلب اور اخلاص کو دیکھا جا تا ہے۔ حضرت حاجی صاحب کی گذشتہ زندگی گواہی دیتی ہے کہ انہیں یہ دونوں نعمتیں عطا ہوئی ہیں ۔ اللہ کرے کہ ایسا ہی ہو اور وہ تازندگی امت مسلمہ کی فلا ح و اصلاح کیلئے سوچنے ت پتے اور لکھتے رہیں۔ ورما محتاج دعا محمد اسلم شیخوپوری

Guldasta -e- Tafaseer – 7 Volumes –

By Shaykh Abdul Qayyum

Read Online
Volume 1 Volume 2 Volume 3 Volume 4 Volume 5 & 6 Volume 7


Download
Volume 1 Volume 2 Volume 3

Volume 4 [incomplete]

Volume 5 & 6 Volume 7

Exit mobile version