Friday, April 19, 2024

سیرت خاتم الانبیاء

سیرت خاتم الانبیاء

رائے گرامی مولانا اشرف علی تھانوی رحمتہ اللہ علیہ

حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی صاحب کے ایک مکتوب سے اقتباسات السلام علیکم ورحمت اللہ و بر کانت آپ کا رسالہ مع محبت نامہ پسنیا، جواب میں دیر اس لئے ہوئی کہ شروع کر کے چھوڑنے کو ہی نہ پایا اور فرصت ہوتی نہیں اس لئے جب سب دیکھ لیا اس وقت جواب لکھا۔ رسالہ دیکھ کر جس قدر خوشی ہوئی ہے اس کی حد تو کیا بیان کروں بجائے حمد بیان کرنے کے یہ دعا دیتا ہوں کہ خدا تعالی ایسی ہی خوشی اس کی

اسے آپ کو دے۔ بجائے تقربیا کے ان واقعات کا ذکر کروں جو رسالہ کے مطالعہ تفصیلیہ کے وقت پیش آئے جو بالکل ہے اور سادے ہیں، خواہ اسی کو تقرینا کھلایا جائے۔

(۱) مضامین پڑھنے کے وقت بے تکات ایسا معلوم ہوتا تھا جیسے ہر واقعہ میں حضور این ایام کی خدمت میں حاضر ہوں اور واقعات کا معائنہ کر رہا ہوں، اس کا سبب بیان کی بلا غمت ہے۔

(2) بب رسالہ ختم کر چکا ہوں واقعہ کا مرتب نقشہ ایسا مع معلوم ہوتا تھا کہ میں خود اس کی کوشش کرتا تو اس درجہ کامیاب نہ ہو سکتا تھا۔

(۳) اختصار کے ساتھ جامع اس قدر معلوم ہوتا تھا کہ کیا کوئی واقعہ نظر سے اوجھل نہیں ہوا۔

(۲) ہر واقعہ میں حضور سی ایل کی ایسی شان نظروں میں پھر باقی ہے کہ پہلے سے زیاده حضور کی محبت وحلمت قلب میں بڑھ گئی اور یہ سب کچھ اس تالیت کی برکت سے ہوا۔

(۵) اور بھی بہت سے و بدانی امور ذوق مطالعہ سے پیدا ہوئے ۔ یہاں ایک بات اور یاد آگئی کہ مولت سے محبت بڑھ گئی اور ایسے نظر آنے لگے کہ پہلے سے ایسا نہیں سمجھا تھا خصوصا عبارت کا انداز جس سے واقعات اصلی حالت پر باندار نظر آتے تھے۔ یہ ایسا پرانا کہ میں کو اس وقت چھوڑنے کی رائے دی جاتی ہے اور یہ ایسا نیا جو حقیقت کو منتیں کر دیتا ہے بہر حال رسالہ ہر پہلو سے محجوب ودلکش اور اپنے مولت کے کمالات کا آند ہے اس کو ختم کر کے بازم رائے دیتا ہوں کہ اس کے درس سے کسی کو نائی نہ چھوڑا جائے اور میرے مشورے سے جو اس رائے کو قبول کریں گے ان سب سے پہلے میں مؤلت ہذا سے درخواست کرتا ہوں کہ اس کی دس جلدوں کی ویلو میرے نام کر دیں تاکہ میں اپنے خاندان کے بچوں اور عورتوں کو پڑھنے کے لئے دوں ۔ میں نے اس کتاب کے متعلق لکھا ہے اس میں ایک درون تكات سے نہیں لکھا۔ اس سے زائد میرے مزاج کے خلافت ہے اگر پسند ہو شائع کرنے کی اجازت ہے۔

والسلام (مولانا اشرف علی صاحب)

از تھانہ بھون ۲۰ رمضان المبارک ۱۳۲۳ه


مفتی اعظم مولانا عزیز الرحمان صاحب عثمانی کی رائے

بندہ نے کتاب مستطاب اوزای اخیر البشر (سیرت خاتم الانبیاء ) مولف مولوی محمد شفیع صاحب دیوبندی کو من أوله إلى آخره” نهایت شوق و محبت سے دیکھا اور اس کے مطالعہ سے محفوظ و مسرور رہا۔ حقت یہ ہے کہ اس موضوع میں یہ کتاب لا جواب ہے اور بامع اموال و اخلاق و مناقب وكالات نبویہ اتنی کم ہونے کی وجہ سے ذخیره سعادت دنیوی و اخرویہ ہے اور حاوی فضائل و خصائص خاتم الانبیاء وسید الاصفياء ہونے کے سبب حرز جان بنانے کے قابیل ہے مؤلت نے نہایت فصاحت و بلاغت وانجاز محدوده سادگی و بے تکانی کے ساتھ ہی حالات و وقائع کو جمع کر دیا ہے۔ اور مطالب عالی و مضامین وقتی مثل تعداد ازدواج و مشروعیت جهاد وغیرہ کو بدلائل واخیہ عام فم کر دیا ہے در حقیقت یہ کتاب آنی کمالات و عظمت اورافت اور تمت و بار و بلال حضرت سید الانس واین صلوته الله وسلامه عليہ ہے جس کے مطالعہ سے ایمان تازہ ہوتا ہے اور آنحضرت لوانی کی محبت اضعات ومضاعت ہو پاتی ہے پیں مشورہ احقر کا یہ ہے کہ اہل اسلام اس کی اشاعت میں پوری کوشش کریں اور کوئی گھر اور کوئی انجمن مدارس اس سے خالی نہ ہوں ۔

ایں سعادت نیست که حسرت بردران جویائے تخت قیصر وملت سکندری حق تعالی اپنے فضل واطت سے مولت مسلمہ کو جزائے خیر دارین عطا فرمائے اور کتاب کو مقبول اور ہندگان نام کو اس سے نفع پہنچائے۔

کتبہ الاحقر عزيزال من الدیوبندی الثانی

مفتی دار العلوم دیوبند ۲۷ جمادی الا تری ۱۳۲۳ھ


مولانا سید محمد انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ

صدر المدرسین دارالعلوم دیوبند رسالہ الا اله الا البشر سیرت خاتم الانبياء وانه مولوی محمد شفیع علم کی ریلیوں اور تینوں کے ساتھ ایک مرتبہ شائع ہو کر مقبول ہو چکا ہے اب مؤلت ممدوح نے دوسری دفعه عده اضافہ کے ساتھ شائع کیا ہے۔ جن حضرات کو مختصر سیرت نبی کریم نے ان کی دیکھنی ہو وہ اس کا مطالعہ فرمائیں اختصار کے ساتھ معتمد علیہ اور مستند نقل بھی انشاء الله دستیاب ہو جائے گی تبلیغ کے انجام دینے والے حضرات اور طلبہ مشکوتھ شربت بھی اس رسالہ کے محتاج ہیں ۔ حق تعالی مؤلت کو اجر جزیل دے۔ آمین یا رب العالمین۔

محمد انور عفانہ معین مدرس دارالعلوم دیوبند

Seerat Khatim Ul Ambiya

By Sheikh Mufti Muhammad Shafi r.a. pdf

Read Online

Download pdf

ONE OF THE MOST APPRECIATED CONCISE BOOKS OF SEERAH. CHECK OUT THE NUMBER OF ULAMA THAT HAVE APPRECIATED THIS BOOK WITH VERY HIGH REMARKS. A MUST READ BOOK ABOUT SEERAH OF RASOOL (S.A.W). TRULY THIS BOOK IS BRIEF IN FORM BUT COMPREHENSIVE IN ITS SCOPE.

By Shaykh Mufti Muhammad Shafi (R.A)

Founder of Darul Uloom Karachi, Pakistan,

Father of Mufti Taqi Usmani & Mufti Rafi Usmani

RELATED ARTICLES

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

توجہ فرمائیں eislamicbook healp

Most Popular