Tuesday, March 19, 2024
Home Blog

توجہ فرمائیں

توجہ فرمائیں

ای اسلامک بک ویب سائٹ آپ کو عرصہ چھ سال سے مفت آن لائن کتابوں کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔ جس کی ڈومین، ہوسٹنگ اور منیجمنٹ پر سالانہ دو لاکھ سے زیادہ کا خرچہ آتا ہے۔ 

حالیہ عرصہ میں ویب سائٹ کو جاری رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔ جس کی وجہ سے آج چھ سال بعد پہلی بار ہم آپ سے تعاون کی اپیل کر رہے ہیں۔

اس صدقہ جاریہ کو جاری رکھنے کے لیے آپ کے بھیجے ہوئے سو یا پچاس روپے بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ تعاون کرنے کے لیے اس وٹس اپ نمبر پر رابطہ کریں:

https://wa.me/+923215083475

توجہ فرمائیں eislamicbook healp

اردو کا نورانی قاعدہ

اردو کا نورانی قاعدہ

اردو کا نورانی قاعدہ تالیف: تعلیمی کمیٹی نورانی مکاتب

تاثرات

آسمان علم وادب کے ستارے

شہر مالیگاؤں کے راج دلارے

ارد و قاعده

جناب اثر صدیقی صاحب کی پر اثر تحریر به نتیجه کاوش: ادیپ جامعہ ڈابھیل ابوحمدان مفتی عرفان احمد صاحب مالیگانوی برگ سبز است تحفه درویش اردو قاعدہ ایک منضبط اور منظم ذہنیت کی تالیف ہے۔

اردو قاعدہ معلمانہ دسترس اور مدرسانہ اخلاص کا مخلصانہ امتزاج ہے۔ اردو قاعدہ طویل تعلیمی تجربات اور روشن تدریسی مشاہدات کی منفعت بخش کاوش ہے۔ اردو قاعدہ ایک صحت مند تعلیمی رویہ ہے۔

ارد و قاعده مراتب تمہیدی کی تعمیر وتشکیل اور تزئین و ترتیب ہے۔ اردو قاعدہ معلمین با تمکین کے لیے مشفق معاون اور مخلص رفیق کا رہے۔ اردو قاعده، اقرا کے حکم نامے کی بین تعمیل و تکمیل ہے۔

اردو قاعدہ کا لا تمثیل نظم وضبط تدریس کے نادیدہ جزائر کی تلاش ہے۔

اردو قاعدہ غالب کے قفل ابجد کی طرح مفید الاطفال ہے۔

اردو قاعدہ پرستاران اردو کی خاطر حرف سے لفظ تک اور لفظ سے تحریر تک کا

NOORANI URDU QAIDA

Read Online

Noorani Urdu Qaida نورانی اردو قاعدہ

Download (2MB)

Link 1      Link 2

تحفۃ الصرف

تحفۃ الصرف

تحفۃ الصرف تالیف: مولانا سراج الدین ندوی

Tohfa Al Sarf

By Maulana Siraj ud Din Nadwi

Read Online

Vol 01     Vol 02     Vol 03

Tohfa Al Sarf By Maulana Siraj ud Din Nadwi تحفۃ الصرف

Download Link 1

Vol 01(1MB)      Vol 02(2MB)

Vol 03(2MB)

Download Link 2

Vol 01(1MB)      Vol 02(2MB)

Vol 03(2MB)

رمضان کیسے گزاریں

رمضان کیسے گزاریں

رمضان کیسے گزاریں؟

رمضان کیسے گزاریں رمضان کو صحیح طریقے سے گزارنے اور اُس کی بہترین قدردانی کیلئے ضروری ہے کہ اس مہینے کو سنت کے مطابق گزارا جائے ، حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور سلف صالحین کے نقش قدم پر چلا جائے ، اور اُن جیسار مضان گزارنے کی کوشش کی جائے۔

اور اس کیلئے ذیل میں کچھ اہم کام ذکر کیے جارہے ہیں جن پر عمل کر کے ان شاء اللہ رمضان کی صحیح طور پر قدر دانی ہو سکتی ہے۔

(1) رمضان کی تیاری۔ (2) نیت اور ارادے کا صحیح ہونا۔

(3) تنظیم امور

(4) اہداف کا تعین۔

(5) عبادات کا اہتمام۔ (6) گناہوں سے اجتناب۔

(7) فضولیات اور لغویات سے اجتناب۔

اب ان کاموں کی قدرے تفصیل ملاحظہ کیجئے:

Ramzan kaise Guzaren

By Mufti Muhammad Salman Zahid

Read Online

Download (1MB)

Link 1      Link 2

آذان و تکبیرات میں مد کی حقیقت

آذان و تکبیرات میں مد کی حقیقت

القول الجمیل فی مد التاذین و التکبیرات یعنی کلمات آذان و تکبیرات انتقال میں مد کی حقیقت

آذان و تکبیرات میں مد کی حقیقت مرتب: مولانا قاری محمد صدیق سانسرودی فلاحی

پیش لفظ

الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على سيد الانبياء والمرسلين سیدنا محمد وعلى آله واصحابه اجمعين.

کلمات اذان میں مد کا مسئلہ ایک طویل عرصے سے عرب و عجم میں موضوع بحث رہا ہے بالخصوص ہمارے ہندو پاک میں، اور تقریر وتحریر کے مختلف انداز میں لوگ اپنی آراء کا اظہار کرتے رہے ہیں چنانچہ علم دین کے اس طالب علم کو بھی ہیں بائیس سال سے اس پر اپنے بعض بزرگوں سے زبانی اور بعض کی عبارات سے استفادے کا موقع ملا، دونوں کے طرز فکر سے آگاہی ہوئی اور خلاصہ یہ سامنے آیا کہ اذان سے وہ کلمات جن میں وقفاً مد عارض ہے ان میں کوئی اختلاف نہیں البتہ ان میں حد سانس تک ۱۰ سے ۱۵ – الف تک مد جو سنے جاتے ہیں ان کے قابل اصلاح ہونے پر اتفاق ہے تو حروف غیر بارہ میں امتداد کے غلط ہونے میں بھی کسی کا اختلاف نہیں ہے، صرف اذان کے وہ کلمات جن کے حروف مدہ میں مد کا کوئی سب لفظی نہیں ان میں ایک الف سے زیادہ مد ہو سکتا ہے یا نہیں، پھر ان میں بھی دونوں فکر کے لوگوں نے بحث کے بہت کچھ حصے کو صرف لفظ اللہ کے مد کے ساتھ خاص کر دیا ہے، چونکہ دونوں طرف لوگ برسوں سے ضمنا ومستقلاً مختلف انداز سے لکھ رہے تھے مثلاً (۱) حضرت مولانا قاری عبد اللہ سلیم صاحب دامت برکاتہم کا ایک مضمون ۱۹۷۸ ء کے ماہ اگست کے رسالہ دار العلوم دیوبند میں شائع ہوا تھا جس میں آپ نے کلمات اذان میں مد کا جواز تحریر فرمایا ہے اور اس نظریہ کی حمایت فرمائی ہے، (۲) تو ایک فتوی گجرات کی قدیم ومشہور دینی درسگاہ جامعہ ڈابھیل سے شائع ہوا جس میں مر کی تائید کے ساتھ اعتدال کو کہا گیا ہے، (۳) پھر پاکستان سے شائع ہونے والا موقر پر چہ’ البلاغ‘ میں اذان سے متعلق

Azan wa Takbirat me Madd

By Maulana Qari Muhammad Siddiq

Read Online

Azan wa Takbirat me Madd By Maulana Qari Muhammad Siddiq آذان و تکبیرات میں مد کی حقیقت

Download (2MB)

Link 1      Link 2

 

انوار درود و سلام

انوار درود و سلام

 انوار درود و سلام تالیف: مفتی محمد سلمان زاہد

پہلا باب : درود شریف کا حکم اور اس کے مواقع

ڈرود شریف کا حکم اور اُس کے مواقع

درود شریف پڑھنے کا حکم :

ڈرود شریف کے حکم کے بارے میں مختلف صورتیں ذکر کی گئی ہیں:

. فرض:

درود شریف زندگی میں ایک مرتبہ پڑھنا فرض ہے، اس لئے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن مجید کے اندر اپنے نبی علیہ الصلوۃ والسلام پر رحمت اور سلامتی بھیجنے کا حکم دیا ہے جس کی بنیاد پر کم از کم زندگی میں ایک مرتبہ پڑھناضروری ہے۔(الدر المختار: 518/1)

واجب

جب کسی مجلس میں آپ صلی اللہ صلى الله عليه وسلم کا تذکرہ ہو تو کم از کم ایک مرتبہ درود شریف پڑھنا واجب ہے ، اس لئے کہ ایسے موقع پر ڈرود شریف نہ پڑھنے پر وعید آئی ہے، چنانچہ

حدیث میں ہے: ”رَغِمَ أَنْفُ رَجُلٍ ذُكِرْتُ عِنْدَهُ فَلَمْ يُصَلَّ عَلَيَّ اُس شخص کی ناک خاک آلودہ ہو جس کے سامنے میرا تذکرہ کیا جائے اور وہ مجھ پر درود نہ بھیجے۔ (ترمذی:3545)

اگر کسی مجلس میں ایک سے زائد مرتبہ آپ صلی یی کم کا تذکرہ ہو تو کیا ہر مرتبہ درود شریف پڑھنا ضروری ہے ؟ اس بارے میں دو قول ہیں:

Anwaar e Darood wa Salam

By Mufti Muhammad Salman Zahid

Read Online

Anwaar e Darood wa Salam By Mufti Muhammad Salman Zahid انوار درود و سلام

Download (8MB)

Link 1      Link 2

تذکرہ مولانا اعجاز احمد اعظمی

تذکرہ مولانا اعجاز احمد اعظمی

تذکرہ مولانا اعجاز احمد اعظمی تالیف: مفتی اختر امام عادل قاسمی

عرض مؤلف

حضرت مولانا اعجاز احمد اعظمی

الحمد الله رب العالمين والصلوة والسلام على نبينا سيد المرسلين ! اما بعد

حضرت الاستاذ خاتم المدرسین، زبدة المحققین مولانا اعجاز احمد اعظمی کی وفات کے بعد میں نے ایک مفصل تاثراتی تحریر لکھی تھی جس میں حضرت مولانا کے امتیازات و کمالات اور طریقہ تعلیم و تربیت پر روشنی ڈالی گئی تھی، وہ تحریر بعد میں ” ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم۔۔۔ ” کے نام سے کتابی صورت میں شائع ہوئی، لیکن اس مضمون میں حضرت کے علمی حصہ پر زیادہ گفتگو نہیں آسکی تھی، مجھے اس کا احساس تھا، اور ارادہ تھا کہ حضرت کے علمی حصہ پر بھی میں لکھوں گا، حسن اتفاق ایک خاص مناسبت سے مجھے حضرت کے علمی حصہ پر لکھنے کی توفیق میسر آئی ، چنانچہ اس کتاب میں اس مضمون کو بھی شامل کر دیا گیا ہے، نیز پچھلے حصہ میں کچھ حک و فک بھی کیا گیا ہے ، اس طرح حضرت مولانا کی زندگی پر ایک اچھی علمی اور دستاویزی چیز تیار ہو گئی ہے، امید ہے کہ اس نئے مجموعہ کو بھی قبولیت حاصل ہو گی ، اور حضرت مولانا کی شخصیت پر کام کرنے والوں کے لئے یہ کتاب مشعل راہ ثابت ہو گی ان شاء اللہ ۔ اختر امام عادل قاسمی

۲۶ / جمادی الاولی ۱۴۳۵ھ مطابق ۱۱ / دسمبر ۲۰۲۳ء

Tazkira e Maulana Ejaz Ahmad Azami

By Mufti Akhtar Imam Adil

Read Online

Tazkira e Maulana Ejaz Ahmad Azami By Mufti Akhtar Imam Adil تذکرہ مولانا اعجاز احمد اعظمی

Download (2MB)

Link 1      Link 2

دورہ حدیث نصاب اردو شروحات

دروس رمضان

دروس رمضان

مؤلف : مولانا عبد الاحد بستوی

پیش لفظ دروس رمضان

رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ بہت سی خوبیوں کا حامل ہے، انہی میں سے ایک یہ ہے کہ یہ مومن کی تربیت وٹرینگ کا مہینہ بھی ہے، تقریباً دس سال سے اوپر کا زمانہ امامت کی خدمت میں گزر گیا ہے، اس درمیان جب بھی رمضان کا مہینہ آتا تھا۔۔۔۔۔ تو چونکہ جس علاقہ میں راقم الحروف امامت کا فریضہ انجام دیتا ہے، یہاں بعد نماز فجر ” فضائل اعمال کتاب پڑھنے کا معمول ہے۔۔۔۔۔لہذا میں بھی پڑھتا تھا لیکن دل میں یہ تڑپ اور فکر رہتی تھی کہ یہ تربیت کا مہینہ ہے، اس لیے اس مہینہ میں فضائل کی تعلیم کے ساتھ ساتھ قرآن پاک کی تعلیم اور رمضان سے متعلقہ ضروری مسائل بھی لوگوں کے سامنے آنا چاہیے، تا کہ لوگ زیادہ مستفیض ہوں، پھر اسی فکر و خیال کو بنیاد بنا کر بندہ نے ” دروس رمضان“ کے نام سے تیس (۳۰) اسباق پر مشتمل کتاب ترتیب دینے کا عزم بالجزم کر لیا، پروردگار کے فضل و کرم سے تقریباً ایک سال کی محنت کے بعد

یہ مجموعہ مکمل ہوا ، جواب آپ کی خدمت میں حاضر ہے، الحمد لله الذي بنعمته تتم الصالحات. در اصل یہ مجموعہ میں نے اپنے اور اپنے مقتدیوں کے لیے رمضان میں بعد نماز فجر تعلیم کی غرض سے سنانے کے لیے مرتب کیا تھا، جب اس کا تذکرہ میں نے استاذی المکرم حضرت مولانا محمد رضوان صاحب ندوی دامت برکاتہم سے کیا اور دروس کی فائل حضرت کو بھیجا، تو حضرت والا نے بہت خوشی کا اظہار فرمایا اور خوب دعاؤں سے نوازا اور بعد میں تقریظ بھی عنایت فرمائی ، فجزاهم الله احسن الجزاء فى الدنيا والآخرة. اب اس مجموعہ کو آپ کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے، کمی بیشی کا زیادہ امکان ہے، لہذا اگر اس میں کچھ کمیاں نظر آئیں تو از راه اصلاح مطلع فرمائیں، بندہ ممنون و مشکور ہوگا ، اور اگلے ایڈیشن میں اس کمی کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی ان شاء اللہ ۔ آخر میں دعا ہے کہ اللہ تبارک و تعالی اس مجموعہ کو نافع بنائیں ، معاونین ومخلصین کو بہترین صلہ نصیب فرمائے ، میرے والدین کریمین و اساتذہ کرام کے لیے صدقہ جاریہ بنائیں، اور راقم کے لیے ذخیرہ آخرت بنائیں، آمین۔

طالب دعا : عبد الاحد بستوی ۷ / مارچ ۲۰۲۴ ء بروز جمعرات

Duroos e Ramzan

By Maulana Abdul Ahad Bastawi

Read Online

Download (4MB)

Link 1       Link 2

مدارس الرواة

مدارس الرواة

مدارس الرواة و مشاہیر اساتذتھا مع تلامذتہم و طبقاتہم

Madaris Al Ruwat

By Maulana Naimatullah Azmi

Read Online

Madaris Al Ruwat By Maulana Naimatullah Azmi مدارس الرواة

Download (1MB)

Link 1      Link 2

کمیشن اور بروکری کے احکام

کمیشن اور بروکری کے احکام

کمیشن اور بروکری کے احکام

مرتب: مفتی احمد اللہ نثار قاسمی

انسان جو چیزیں بیچتا یا خریدتا ہے جن چیزوں کا مالی لین دین اور ڈیلنگ کرتا ہے، ان میں معاملہ کرنے کا ایک معروف طریقہ تو یہ ہے کہ خود براہ راست اس معاملے کو انجام دیا جائے ، خود عاقد (کنٹراکٹر) کسی چیز کو بیچے یا خریدے، پھر اس پر قبضہ بھی کرے اور اپنی تحویل میں بھی لے، اس کو عقد مباشرة یا اصالۃ (ڈائرکٹ سیل کنٹراکٹ) کہتے ہیں ، اس قسم کا لین دین قدیم زمانے سے ہی ہر طرح کے مالی معاملات میں رائج اور جاری رہا ہے، معاملہ انجام دینے کی ایک دوسری صورت یہ ہے کہ خود عاقد بننے کے بجائے اپنی طرف سے کسی دوسرے کو اپنا نائب اور وکیل (ایجنٹ) بنا دیا جائے جو خود عاقد و مباشر بن کر معاملے کی کارروائی کو انجام دے اور عقد سے متعلق ذمہ داریوں کو پورا کرے، اس طرح کا عقد وکالت (سیل کنٹراکٹ تھرو ایجنٹ) کہلاتا ہے اور اس طرح کے مالی عقود اور معاملات کا رجحان و چلن قدیم زمانے سے تا ہنوز جاری ہے۔
دور حاضر میں وکالت (ایجنسی) کے ذریعہ معیشت و تجارت کے جو نئے مسائل نئی شکلیں اور صورتیں سامنے آئی ہیں ، ان ہی میں بروکر اور کمیشن ایجنٹ کے نئے مسائل ہیں، اس کی کچھ جدید صورتیں اور شکلیں بھی ہیں جو اس وقت کا روبار اور بزنس کے لیے ریڑھ کی حیثیت رکھتی ہیں جن کا حل پیش کرنا اور ان کے بارے میں حلال و حرام کا فیصلہ کرنا، علماء وار باب افتاء کا فرض منصبی ہے۔
بڑی خوشی کی بات ہے کہ مولانا مفتی احمد اللہ نثار قاسمی زید مجدہ نے اس موضوع پر قلم اٹھایا اور کمیشن ، بروکری اور ان سے ملتی جلتی دوسری اسکیموں سے متعلق تمام جدید مسائل کا احاطہ کر کے ان کے شرعی احکام بھی عمدہ ترتیب کے ساتھ اور آسان اور عصر حاضر کی رائج اصطلاحات میں نہایت خوبی کے ساتھ جمع کر دیئے ہیں ؛ بندے نے اس کو نافع اور مفید پایا ہے اور امید ہے کہ قارئین کے لئے تشفی کا ذریعہ ہوگا۔ 

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

Commission aur Brokeri ke Ahkam

By Mufti Ahmadullah Nisar

Read Online

Commission aur Brokeri ke Ahkam By Mufti Ahmadullah Nisar کمیشن اور بروکری کے احکام

Download (7MB)

Link 1      Link 2

صیغہائے قرآنیہ

صیغہائے قرآنیہ

Seegha hay Qurania

صیغہائے قرآنیہ کے موضوع پر منفرد کتاب، قرآن کریم کے 6960 مشکل صیغے، مکمل تعلیلات اور قوانین کی نشاہدہی کے ساتھ۔
مصنف استاذ العلماء حضرت مولانا محمد قاسم صاحب مدظلہ،
فاضل جامعۃ العلوم الاسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی،
صدر المدرسین مدرسہ ابنِ عباس تخت بھائی مردان۔

صیغہائے قرآنیہ

قرآن کریم کے اول مخاطب خالص عربی لوگ تھے اس لئے ان لوگوں کو قرآن کریم سمجھنے میں کوئی دشواری پیش نہیں آئی اور وہ لوگ سنتے ہی قرآن کی حقانیت کو سمجھ گئے ،لیکن رفتہ رفتہ غیر عربی لوگ اسلام میں داخل ہوگئے جوعلوم عربیہ سے بے خبر تھے لہٰذا ان کو سمجھانے کیلئے صرف ونحو کے قواعد کی ضرورت پڑی تاکہ غیر عرب بھی قرآن کریم کے معانی ومضامین کو باآسانی سمجھ سکیں ،
امید ہے اہلِ علم ہاں اس کتاب کو خوب پذیرائی حاصل ہوگی ،اردو زبان میں ویسے تو بہت سی کتابیں ملیں گیں جن میں قرآن کریم کے علوم ومعارف کوبیان کردیا گیا ہو لیکن ایسی کتاب جس میں صرفی اعتبار سے قرآن کریم کے تمام مشکل صیغوں کو تعلیلات قوانین کےساتھ حل کردیا گیا ہو شاید یہ پہلی کتاب ہوگی ،
اس کتاب میں چند باتوں کا لحاظ رکھا گیا ہے
صیغہائے قرآنیہ
صیغہائے قرآنیہ
1.قرآن کریم تمام مشکل صیغوں کوقوانیں اور تعلیلات کے ساتھ حل کردیا گیا ہے جن کی تعداد 6960بنتی ہے؛
2.کسی صیغہ کے حل میں قوانین کی نشاہدہی استقراءاورتتبع پر موقوف ہیں تمام قوانین کا استغراق نہیں لہذامذکورہ قوانین کے علاوہ اور بھی قوانین کا احتمال ہے،
3.فہرست میں سورت اورپارہ نمبر دونوں کا حوالہ دیا گیا ہے تاکہ قاری کو سہولت ہو،
4.ہرصیغہ کے ساتھ آیت نمبر بھی دیا گیا ہے تاکہ بوقت ضرورت قرآن کریم کی طرف رجوع کرنے میں آسانی ہو ،
5.آخری پندرہ پاروں میں ہر سورت کے آخر میں مشکل صیغوں کی تعیین کردی گئی ہے اور ہر سورت کے تمام صیغوں کی تعداد بھی لکھی گئی ہے
6.ابتدائی پارہ کے تمام صیغوں کومکمل تفصیل کے ساتھ حل کردیا گیا ہے تاکہ طلبہ کو وقت ضرورت دیکھنے میں آسانی ہو ،
7.فائدہ کےلئے کتاب کے آخر میں قوانین بھی دیئے گئے ہیں تاکہ طلبہ کو بوقتِ ضرورت دیکھنے میں آ سانی ہو،
8.جوصیغےایک مرتبہ گزر گئے ہیں ان کو طوالت سے بچنے کیلئے دوبارہ ذکر نہیں کیا ،
9.آسان صیغے کوکوئی طالب علم بادی النظر میں سمجھ سکتا ہے ان بھی ابتداء میں حل کرلیا گیا ہے ،
10.ابتداءمیں تقریباً ہرمشکل صیغے کی تعلیل کی گئی ہے اور آخر میں سابقہ تعلیلات پر اکتفا کیا گیا ہے ۔تلک عشرۃ کاملہ ،
صفحات.584. قیمت.1600روپے
بہترین جلدی بندی اور معیاری کاغد کے ساتھ پورے پاکستان میں ہوم ڈلیوری کے ساتھ ہے۔
گھر بیٹھے حاصل کرنے کے لیے اس وٹس ایپ نمبرز 03040859899-پر میسج بھیجیں

تدریب المعلمین وفاق المدارس

تدریب المعلمین وفاق المدارس

تدریب المعلمین اور اکابر وفاق کی کاوشیں

حضرت مولانا امداداللہ یوسف زئی دامت برکا تہم العالیہ ناظم وفاق المدارس صوبہ سندھ

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ

نَحْمَدُهُ وَ نُصَلِّي عَلَى رَسُولِهِ الْكَرِيمُ ..

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مجلس عاملہ کا ایک سو پندرہواں اجلاس مورخہ 9 شوال 1443ھ بمطابق 11 مئی 2022ء بروز بدھ دار العلوم کراچی میں منعقد ہوا، اجلاس میں دیگر امور کے علاوہ تدریب المعلمین کے لائحہ عمل اور نصاب کے سلسلے میں بھی مشاورت کی گئی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ درجہ کتب کے اساتذہ کی تدریب المعلمین کے حوالے سے بندے کی نگرانی میں درج ذیل کمیٹی تشکیل دی جائے:

حضرت مولانا امداد اللہ صاحب جامعہ بنوری ٹاؤن کراچی۔

حضرت مولانا حسین احمد صاحب جامعہ عثمانیہ پیشاور

حضرت مولانا مفتی عبد الرحیم صاحب دار العلوم چمن

حضرت مولانا قاضی عبد الرشید صاحب دار العلوم فاروقیہ راولپنڈی

Tadreeb ul Muallimeen

آن لائن پڑھیں

تدریب المعلمین وفاق المدارس

ڈاون لوڈ کریں

Link 1     Link 2

عبادات فضائل و مسائل

عبادات فضائل و مسائل

عبادات پر ایک ایسی کتاب جس میں ہر فریضہ عبادت کے مفہوم ، اس کے حکم، اس کی فضیلت واہمیت اور فوائد و مقاصد پر گفتگو کرتے ہوئے ضروری فقہی مسائل بھی بیان کیے گئے ہیں تا کہ قاری کو ایک ہی کتاب میں اس سے متعلق ضروری معلومات مل جائیں اور وہ بہت سی کتابوں کا ضرورت مند نہ رہے۔

Ibadaat Fazail wa Masail

By Maulana Siraj ud Din Nadwi

Read Online

Ibadaat Fazail wa Masail By Maulana Siraj ud Din Nadwi عبادات فضائل و مسائل

Download (5MB)

Link 1       Link 2

عبادات فضائل و مسائل

تالیف: مولانا سراج الدین ندوی

ترادف الالفاظ فی القرآن

ترادف الالفاظ فی القرآن

ترادف الالفاظ فی القرآن مرتب: مولانا عبد الستار القاسمى

مقدمه

قدیم زمانہ سے ہی انسانی برادری لغت ( زبان ) سے واقف ہے کیونکہ لغت ایک ایسی شکل ہے جس کے ذریعہ انسان دوسری مخلوقات سے ممیز اور جدا ہوتا ہے۔ اور جب انسان زبان میں تفنن اور مہارت تامہ حاصل کر لیتا ہے، تو یہی لغت انسان کے لئے تہذیب و تمدن اور معاشرہ کی تعمیر کے لئے کافی معاون ثابت ہوتی ہے۔ بلکہ یوں کہا جائے تو بجا ہوگا کہ لغت، تہذیب و تمدن اور معاشرہ آپس میں ایسا غم ہو گئے کہ ان میں سے ہر ایک دوسرے کے لئے جز ولا ینفک بن گیا۔ ماہرین لغت اس پس و پیش میں تھے کہ لغت اور تہذیب و تمدن کے مابین اولیت کسے حاصل ہے، اور وجودی اعتبار سے کون مقدم ہے لیکن آج کل کی نئی تحقیق نے اس جیسے سوال سے پرے ہٹ کر یہ ثابت کیا ہے کہ لغت اور فکر انسانی کے مابین تلازم کی نسبت ہے اور کسی معاشرہ کو وجود میں لانے کے لئے زبان کی ضرورت ہوا کر تی ہے اور تعمیر تمدن، انسانی معاشرہ کامحتاج ہے۔

ہزاروں سال سے انسانی برادری لغت سے وابستہ رہی ہے لیکن تدوین زبان کا نظر یہ ایک عرصہ کے بعد رونما ہوا تا کہ آنے والی نسل کے لئے اس زبان کو باقی رکھا جائے ، بہت ساری قومیں زبان کو بطور نطق استعمال کرتی تھیں لکھنے سے بالکل واقف نہ تھیں کچھ تو میں اس بات کی قائل تھیں کہ وہ عبارات جو تكلما استعمال ہورہی ہے اسکی تدوین ممکن ہی نہیں بعض اقوام ایسی ہیں جنکی زبان کا تدوینی سلسلہ حال ہی میں رونما ہوا، بہر حال لغت کا وجود زمانہ مدیدہ سے ہے چاہے مکتوب ہو یا صرف منطوق ، کیونکہ انسان روز مرہ کی زندگی میں زبان کا محتاج ہے، رہا مسئلہ تدوین لغت کا تو وہ ترقی و تمدن کے بعد ہی وجود میں آتی ہے۔

علامہ ابن جئی زبان کی تعریف کرتے ہوئے رقمطراز ہیں: لغت ایک ایسی آواز ہے جسکے ذریعہ ہر قوم اپنے اغراض و مقاصد بیان کرتی ہے۔ بلا شبہ یہ تعریف زبان کے تمام عناصر کو سمیٹے ہوئے ہے، کیونکہ انہوں نے یہ باور کرانے کی کوشس کی کہ زبان کی ماہیت آواز ہی ہے، چناں چہ ایسے لوگوں کا رد بھی کیا ہے جو اس بات کے قائل ہیں کہ زبان کی ماہیت کتابی شکل ہے۔ نیز اس تعریف میں دو پہلو کی وضاحت کی گئی ہے۔

اولا : ماہیت لغت کی وضاحت

ثانياً : قوم کے حق میں زبان کا کردار اور فرض منصبی

زبان کا کردار : تحقیق زبان اور مطالعہ لغت میں صرف لفظ کے ڈھانچے کی خد و خال کا جان لینا کافی نہیں ہے

بلکہ یہ بھی جاننا ضروری ہے کہ معاشرہ اور سوسائٹی میں زبان کا کیا کردار ہے۔

انسانی معاشرہ میں لغت اپنا اہم کردار ادا کرتی ہے، کبھی تو اقوام کے اغراض و مقاصد کو واضح کرتی ہے، کبھی قوموں کے اخلاق و عادات کی غمازی ، اور کبھی کبھی قبائل وشعوب کی ادبی اور فکری سرگرمیوں کو دوسری اقوام کے سامنے اجاگر کرتی ہے، جس کے نتیجہ میں دیگر قو میں زبان واخت کی بنیاد

پر مثبت و منفی طور سے متاثر ہوتی ہیں۔

علم انت کافی میدان علم لغت کا دائرہ کافی وسیع ہے اس میں مختلف ناحیتوں سے فتنی کمال پیدا کیا جاسکتا ہے وہ ناحیت

مندرجہ ذیل ہیں۔

Taraduf Al Alfaz fil Quran

By Maulana Abdus Sattar Al Qasmi

Read Online

Taraduf Al Alfaz fil Quran By Maulana Abdus Sattar Al Qasmi ترادف الالفاظ فی القرآن

Download (5MB)

Link 1      Link 2

تذکرہ مولانا قاری صدیق احمد باندوی

تذکرہ مولانا قاری صدیق احمد باندوی

تذکرہ مولانا قاری صدیق احمد باندوی

تالیف: مفتی اختر امام عادل قاسمی

یہ اس وقت کی بات ہے جب میں دار العلوم حیدرآباد میں مدرس تھا، ۱۶ / ربیع الاول ۱۳۱۸ھ ہجری کو دارالعلوم کا امتحان ششماہی ختم ہوا اور ہم ایک سفر پر روانہ ہو گئے ، اس سفر میں میرے ساتھ جناب مولانا قمر الہدی صاحب بھاگلپوری ، حافظ شہاب الدین صاحب سلطانپوری اور جناب مولانا نور الدین صاحب اعظمی شامل تھے۔

چند گھنٹے بھوپال میں ہماری پہلی منزل بھوپال تھی، قاضی و جدی الحسینی کا شہر ، نواب صدیق حسن خان کی سرزمین ، مگر یہ منزل محض سرسری تھی، اس کو منزل کے بجائے ہمارے اس سفر کا اکسچینج ہاوس کہنا زیادہ مناسب ہو گا، دکن اکسپر یس کو بھوپال میں اس لئے چھوڑنا پڑا کہ وہاں سے دوسری ٹرین ” تلسی اکسپر میں ” سے ” ہمیں باندہ جانا تھا، ان دونوں ٹرینوں کا درمیانی وقفہ چند گھنٹوں کا تھا، ان چند گھنٹوں کے لئے بھوپال ہماری منزل تھی، مگر یہ چند گھنٹے ہمارے اس سفر میں کافی اہمیت رکھتے ہیں، ایک تاریخی سرزمین ، عہد ماضی کی ایک شاندار اسلامی ریاست ، نوابوں اور رئیسوں کا مسکن و مدفن ، اپنے وقت میں علماء اور دانشوروں کا مرکز ، مسجدوں کا شہر ، دعوت و تبلیغ اور علم و فن کا مستقر ۔۔۔۔ اور خاص بات یہ کہ جغرافیائی لحاظ سے پورے ہندوستان کا دل ، بھوپال مدھیہ پردیش کا دار الحکومت ہے ، مدھیہ کے معنی پیچ کے آتے ہیں ، یعنی جغرافیائی طور پر یہ علاقہ پورے ہندوستان کا سینٹر ہے۔

نہ معلوم بہار اور دلی سے حیدر آباد جاتے ہوئے کتنی بار اس شہر کے اسٹیشن سے گذر نا ہوا تھا، مگر زندگی کے تیز رفتار سفر میں کسی آئے ہوئے لمحے کی طرح یہ گذر گیا تھا، اور اس کی یادوں کے نقوش شام کے دھند لکے میں گم ہوتے ہوئے نقطے کی طرح کھو گئے تھے ، کبھی اس کا اتفاق نہیں ہوا کہ اس قلب ہندوستان پر کچھ دیر رک کر اس کی دھڑکنیں سنوں، اس کے تاریخی کھنڈرات سے اس کے احوال معلوم کروں ، اس خاک کے ذروں سے عہد ماضی کا اجالا مانگوں اور شہر خموشاں کی دیواروں پر اس کے عہد درخشاں کی تاریخ پڑھوں۔

Tazkira e Maulana Qari Siddiq Ahmad Bandvi

By Mufti Akhtar Imam Adil

Read Online

Tazkira e Maulana Qari Siddiq Ahmad Bandvi By Mufti Akhtar Imam Adil تذکرہ مولانا قاری صدیق احمد باندوی

Download (2MB)

Link 1      Link 2

بچوں کی تربیت

بچوں کی تربیت

بچوں کی تربیت تالیف: مولانا سراج الدین ندوی

بچہ خواہ لڑکا ہو یا لڑکی :

اللہ کی عظیم نعمت ہے۔

تمناؤں اور آرزؤں کا مرکز و محور ہے۔

وه کھلتا ہوا پھول ، چمکتا ہوا تارہ اور نکھرتا ہوا چودھویں کا چاند ہے۔ آنکھوں کی ٹھنڈک دلوں کا سرور اور مستقبل کی کرن ہے۔ خوشیوں کا گہوارہ ، غموں کا مداوا اور اندھیروں کا اجالا ہے۔ زندگی کا ماحصل ، خوش بختی کا نشان اور سرفرازی کی علامت ہے۔ بے قراری میں قرار بے چینی میں چین، پریشانی میں سکون اور رنج والم

میں شادمانی ہے۔ ماں باپ کی زندگی بھائی بہنوں کا پیار گھر کی رونق، محلے کی زینت اور بستی

کی شان ہے۔

پھولوں کی خوشبو ، باغوں کی ہریالی، چشموں کی روانی ، آسمانوں کی بلندی

سمندروں کی گہرائی ہے۔

معصومیت کا پیکر، بے گناہی کا نمونہ سادگی کا مجسمہ ہے۔

جس کے آرام کے لیے ہم تھکتے ہیں، جس کی نیند کے لیے ہم جگتے ہیں

Bachon ki Tarbiyyat

By Maulana Siraj ud Din Nadwi

Read Online

Bachon ki Tarbiyyat By Maulana Siraj ud Din Nadwi بچوں کی تربیت

Download (2MB)

Link 1       Link 2

المختصر فى تفسير القران الكريم

المختصر فى تفسير القران الكريم

المختصر فى تفسير القران الكريم جدید

تصنیف: جماعۃ من العلماء

ترتیب جدید: ابو صہیب مفتی نثار محمد

Al Mukhtasar fi Tafsir al Quran

By Mufti Nisar Muhammad

Read Online

Al Mukhtasar fi Tafsir al Quran By Mufti Nisar Muhammad المختصر فى تفسير القران الكريم

Download (13MB)

Link 1       Link 2

 

وفاق المدارس پوزیشن ہولڈر رزلٹ 2024

وفاق المدارس پوزیشن ہولڈر رزلٹ 2024

وفاق المدارس پوزیشن ہولڈر رزلٹ 2024۔ سال 2024 میں وفاق المدارس کے رزلٹ کے نتیجے میں مندرجہ ذیل طلباء نے پوزیشن حاصل کی ہیں۔

Result Wifaqulmadaris and Position Holder Result 2024

یہاں کلک کریں

ڈاون لوڈ

Wifaq Ul Madras Al Arabiya Pakistan Annual Examinations 2024 Result and Position Holders Details

وفاق المدارس کا انفرادی نتیجہ دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

درجہ سابعہ اردو شروحات

تنظیم المدارس رزلٹ 2024

تنظیم المدارس رزلٹ 2024

تنظیم المدارس رزلٹ 2024 کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ آپ نیچے دیے گئے لنک پر کلک کرکے اپنا رزلٹ معلوم کر سکتے ہیں۔

Tanzeem Ul Madaris Result 2024

Tanzim Ul Madaris Result 2024 تنظیم المدارس رزلٹ

 

رابطۃ المدارس رزلٹ 2024

رابطۃ المدارس رزلٹ 2024 آن لائن چیک کریں

Rabitatul Madaris Result 2024

رابطۃ المدارس رزلٹ 2024  نیچے موجود لنک پر کلک کریں۔ اور آفیشل سائٹ پر جائیں۔

https://rabtatulmadaris.com.pk/ems/index-regular.php

اپنا رجسٹریشن نمبر ،امتحانی درجہ اور امتحان کے سال کا انتخاب کریں۔

رابطۃ المدارس رزلٹ Rabitatul Madaris Result 2024

غیروں کی مشابہت

غیروں کی مشابہت

غیروں کی مشابہت اصول، حدود، تطبیقات

تالیف: مفتی محمد ثاقب قاسمی فتحپوری

ممانعت تشبہ کی حکمتیں

پہلی حکمت : یہ حقیقت ہے کہ ظاہر کا اثر باطن پر پڑتا ہے اگر ظاہری لباس وپوشاک صاف ستھرا ہے اس میں خوشبو لگا دی گئی ہے تو روح اور باطن میں انبساط وفرحت کی کیفیات موجزن ہوتی ہیں اور اگر کپڑے میلے کچیلے اور بد بودار ہوں تو روح میں انقباض کی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔

اسی طرح اگر ایک جوان مرد اور بہادر انسان عورتوں کی طرح نازک لباس، بیش بہاز یورات اور ناز و نعم کی غیر معمولی ہیئت اختیار کرنے لگے تو چند ہی دن کے بعد اس کے دل میں بزدلی، تن آسانی آرائش و عیش پسندی کے نسوانی جذبات پیدا ہونے لگیں گے۔ اگر ایک انسان بتکلف فاخرانہ لباس پہنتا ہے تو اس لباس کے اثرات تکبر اور تفاخر وغیرہ امور اس کے قلب میں سرایت کرنے لگتے ہیں، اگر کوئی فقراء ومساکین کی ہیئت اختیار کرتا ہے تو اس ہیئت کے آثار تواضع ، خاکساری فروتنی

جیسی چیزیں اس کے باطن میں جگہ بنالیتی ہیں۔ خود شریعت نے اس تا ثیر ظاہر کو تسلیم بھی کیا ہے اور احکام میں اس کا لحاظ بھی کیا ہے، ایک حدیث میں ہے کہ صوف کا پہننا ( جو محض ظاہری عمل ہے ) ایمان کی حلاوت پیدا کرتا ہے؛ من سره ان يجد حلاوة الإيمان فيلبس الصوف ۔ (یعنی جو شخص ایمان کی حلاوت چاہتا ہے اسے اونی کپڑا پہنا چاہیے )(۱)

(۱) کنز العمال: ۳۰۱/۱۵، رقم الحدیث: ۴۱۱۱۹۔

Ghairon ki Mushabihat

By Mufti Saqib Qasmi

Read Online

Ghairon ki Mushabihat By Mufti Saqib Qasmi غیروں کی مشابہت

Download (6MB)

Link 1      Link 2

 

خلاصہ مضامین قرآنی مولانا ذاکر آدم پارکھیتی

خلاصہ مضامین قرآنی

مجموعہ خلاصہ مضامین قرآنی مرتب: مولانا ذاکر آدم پارکھیتی

مقدمه

باسمه تعالی الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على سيد الانبياء والمرسلين ، وعلى آله وصحبه اجمعین۔ اما بعد!

قرآن کریم کا چیلنج اور انسانی عجز (لبید بن ربیعہ وابن المقفع ):

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب یہ دعوی کیا کہ قرآن کریم ایک آسمانی کتاب ہے، جو خدا تعالیٰ کی طرف سے انسانوں کی رہنمائی کے لئے اتری ہے، تو بہت سے لوگوں نے اس کو نہیں مانا، انہوں نے کہا کہ یہ ایک انسانی تصنیف ہے نہ کہ خدائی تصنیف، اس کے جواب میں قرآن کریم میں کہا گیا کہ اگر تم اپنے قول میں بچے ہو تو قرآن کریم کے مانند ایک کلام بنا کر لاؤ۔ ( طور : ۳۴) اسی کے ساتھ قرآن کریم نے مطلق لفظوں میں یہ اعلان کر دیا کہ اگر تمام انسان اور جن اس بات پر اکھٹا ہو جائیں کہ وہ قرآن جیسی کتاب لے آئیں تو وہ ہر گز نہ لاسکیں گے، چاہے وہ سب ایک دوسرے کے مددگار ہو جائیں۔ قل لئن اجتمعت الانس والجن على ان يأتوا بمثل هذا القرآن لا يأتون بمثله ولو كان بعضهم لبعض ظهيرا. (الاسراء: ۸۸) بلکہ اس کے جیسی ایک سورہ ہی بنا کر دکھا دیں۔

و ان كنتم في ريب مما نزلنا على عبدنا فأتوا بسورة من مثله وادعوا شهدائكم من دون الله ان كنتم صادقین۔ (بقرہ:۲۳)

اپنے بندے پر اپنا جو کلام ہم نے اتارا ہے، اگر اس کے کلام الہی ہونے کے ) بارے میں تمہیں شبہ ہے تو اس

کے جیسی ایک سورہ لکھ کر لے آؤ ، اور خدا تعالیٰ کے سوا اپنے تمام شہداء کو بھی بلا لو، اگر تم اپنے خیال میں سچے ہو۔ یہ حیرت انگیز دعوی ہے، جو ساری انسانی تاریخ میں کسی بھی مصنف نے نہیں کیا اور نہ بقید ہوش و حواس کوئی مصنف ایسا دعوی کرنے کی جرات کرسکتا ہے؛ کیوں کہ کسی بھی انسان کے لئے ممکن نہیں ہے کہ وہ ایک ایسی کتاب لکھ دے جس کے ہم پا یہ کتاب دوسرے انسان نہ لکھ سکتے ہوں، ہر انسانی تصنیف کے جواب میں اسی درجہ کی دوسری انسانی تصنیف تیار کی جاسکتی ہے، قرآن کریم کا یہ کہنا کہ وہ ایک ایسا کلام ہے کہ اس جیسا کلام انسانی ذہن تخلیق نہیں کر سکتا، اور ڈیڑھ ہزار برس تک کسی انسان کا اس پر قادر نہ ہونا قطعی طور پر ثابت کر دیتا ہے کہ یہ ایک غیر انسانی کلام ہے، یہ خدائی منبع ( Divine Origin) سے نکلے ہوئے الفاظ ہیں، اور جو چیز خدائی منبع سے نکلی ہو اس کا جواب کون دے سکتا ہے۔ تاریخ میں چند مثالیں ملتی ہیں جب کہ اس چیلنج کو قبول کیا گیا، سب سے پہلا واقعہ لبید بن ربیعہ کا ہے جو عربوں میں اپنے قوت کلام اور تیزی طبع کے لئے مشہور تھا، اس نے جواب میں ایک نظم لکھی جو کعبہ کے پھاٹک پر آویزاں کی گئی، اور یہ ایک ایسا اعزاز تھا جو صرف کسی اعلی ترین شخص ہی کو مالتا تھا، اس واقعہ کے جلد ہی بعد کسی مسلمان نے قرآن کی ایک سورہ لکھ کر اس کے قریب آویزاں کر دی ، لبید ( جو اس وقت تک اسلام نہیں لائے تھے ) جب اگلے روز کعبہ کے دروازہ پر آئے اور سورہ کو پڑھا تو ابتدائی فقروں کے بعد ہی وہ غیر معمولی طور پر متاثر ہوئے اور اعلان کیا کہ بلاشبہ یہ کسی انسان کا کلام نہیں ہے، اور اس پر میں ایمان لاتا ہوں، (448.Mohammad the Holy Prophet, by H.G. Sarwar p) حتی کہ عرب کا مشہور شاعر قرآن کریم کے ادب سے اس قدر متاثر ہوا کہ اس کی شاعری چھوٹ گئی ، بعد میں ایک مرتبہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے اشعار کی فرمائش کی تو انہوں نے جواب دیا:

” جب خدا تعالیٰ نے مجھے بقرہ اور آل عمران جیسا کلام دیا ہے تواب شعر کہنا میرے لئے زیبا نہیں۔“ دوسرا واقعہ اس سے زیادہ عجیب جو ابن المقفع کا ہے، وہ یہ ہے کہ منکرین مذہب کی ایک جماعت نے یہ دیکھ کر کہ قرآن کریم لوگوں کو بڑی شدت سے متاثر کر رہا ہے ، یہ طے کیا کہ اس کے جواب میں ایک کتاب تیار کی جائے ،انہوں نے اس مقصد کے لئے ابن المقفع (م: ۷۲۷ء) سے رجوع کیا ، جو اس زمانہ کا ایک زبر دست عالم ، بے مثال ادیب اور غیر معمولی ذہین وطباع آدمی تھا، ابن مقفع کو اپنے اوپر اتنا اعتماد تھا کہ وہ راضی ہو گیا، اس نے کہا کہ میں ایک سال میں یہ کام کر دوں گا، البتہ اس نے یہ شرط لگائی کہ اس پوری مدت میں اس کی تمام ضروریات کا مکمل انتظام ہونا چاہئے ؛ تا کہ وہ کامل یکسوئی کے ساتھ اپنے ذہن کو اپنے کام میں مرکوز رکھے۔ نصف مدت گذرگئی تو اس کے ساتھیوں نے یہ جاننا چاہا کہ اب تک کیا کام ہوا ہے، وہ جب اس کے پاس گئے تو انہوں نے اس کو اس حال میں پایا کہ وہ بیٹھا ہوا ہے، قلم اس کے ہاتھ میں ہے ، گہرے مطالعہ میں مستغرق ہے، اس مشہور ایرانی ادیب کے سامنے ایک سادہ کاغذ پڑا ہوا ہے ، اس کی نشست کے پاس لکھ کر پھاڑے ہوئے کاغذات کا ایک انبار ہے اور اسی طرح سارے کمرہ میں کاغذات کا ڈھیر لگا ہوا ہے ، اس انتہائی قابل اور فصیح اللسان شخص نے اپنی بہترین قوت صرف کر کے قرآن مجید کا جواب لکھنے کی کوشش کی ، مگر وہ بری طرح ناکام رہا، اس نے پریشانی کے عالم میں اعتراف کیا کہ صرف ایک فقرہ لکھنے کی جدو جہد میں اس کے چھ مہینے گزر گئے مگر وہ نہ لکھ سکا، چنانچہ نا امید وشرمندہ ہوکر وہ اس خدمت سے دست بردار ہو گیا۔ اس طرح قران کریم کا چیلنج بدستور آج تک قائم ہے اور صدیاں گزرگئیں ، مگر کوئی اس کا جواب نہ دے سکا۔

Khulasa e Mazamin e Qurani

By Maulana Zakir Adam

Read Online

Khulasa e Mazamin e Qurani By Maulana Zakir Adam خلاصہ مضامین قرآنی

Download (22MB)

Link 1      Link 2

میرے حضرت مدنی

میرے حضرت مدنی

میرے حضرت مدنی حالات و واقعات شیخ الاسلام حضرت اقدس مولانا سيد حسین احمد مدنی قدس سره بہ قلم شیخ الحدیث حضرت اقدس مولانا محمد زکریا کاندہلوی نورالله مرقده کا ماخود از آپ بیتی

Mery Hazrat Madni

By Mufti Muhammad Musab

Read Online

Mery Hazrat Madni By Mufti Muhammad Musab میرے حضرت مدنی

Download (1MB)

Link 1       Link 2

الادعیۃ الماثورۃ

الادعیۃ الماثورۃ

الادعیۃ الماثورۃ الصحیحۃ عن رسول اللہ ﷺ

مرتب: مولانا مفتی ناصر حسین قاسمی

تمہیدی کلمات

اللہ رب العزت کا جتنا بھی شکر ادا کیا جائے کم ہے ، کہ رب ذوالجلال نے بندہ سے آج ایسے کام کی ابتداء کر دیا، جس کی مدتوں سے خواہش تھی ، بندہ کو شروع سے ہی خواہش تھی اور اس کے لیے دعا گو بھی تھا کہ اللہ رب العزت بندہ سے اپنے دین متین کی خدمت لے لیں، لہذا بندہ اپنی طرف سے سبب اختیار کرتے ہوئے عربی زبان میں علم حدیث کے موضوع پر محدثین کی عبارات و تشریحات کو دھیرے دھیرے جمع کرتا رہا، ادھر بار بارفقاء کرام اور دیگر احباب کی جانب سے دعا اور دوسرے موضوعات پر سوال بھی کیے جاتے رہے، نیز بعض رفقا کی طرف سے یہ خواہش بھی ظاہر کی جاتی رہی کہ وہ دعائیں جو صحیح حدیث سے ثابت ہیں ان کو جمع کر دیں، لیکن میں ان کی خواہش کو جمع کرنے کے وعدہ پر ٹالتا رہا۔

ایک دن یوں ہوا کہ مشکوۃ شریف کے درس کے دوران جب کتاب الدعوات کے اسباق شروع ہوئے تو دل میں یہ بات آئی کہ اس کو جمع کر لیا جائے تو بہتر ہوگا ، چناں چہ مشکوۃ المصابیح ، صحاح ستہ اور دوسری کتابوں کی مدد سے یہ مختصر رسالہ تیار کر لیا گیا

جو الحمد للہ! اب آپ کے ہاتھوں میں ہے۔ بڑی ناشکری ہوگی اگر یہاں والدین، اساتذہ کرام، چچا مرحوم ، تمام همشیره و بہنوئی ، برادر مکرم حافظ سرور عالم اور رفیق درس مفتی صادق قمر قاسمی (استاذ حدیث دار العلوم سبیل السلام حیدر آباد ) کا ذکر نہ کیا جائے ، کہ ان تمام حضرات (بطورِ خاص برادر مکرم کے ہر طرح کے تعاون اور حوصلہ افزائی ہی کی وجہ سے بندہ مکمل انہاک کے ساتھ تعلیمی میدان کو عبور کر پایا ، بندہ ان لوگوں کا صلہ باری تعالیٰ کے سپرد کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو دنیا و آخرت میں بہترین بدلہ عطا فرمائے ، آمین۔

احادیث صحیحہ کے مطابق آج قبولیت دعا کا دن ہے اور قبولیت دعا کا وقت بھی داخل ہو گیا ہے ، تو ایک بار پھر اپنے مالک کے سامنے دست دراز ہوں کہ اے اللہ تو نے اپنے فضل و کرم سے کتاب کو پایہ تکمیل تک پہنچا دیا ہے، تو اپنے فضل و کرم سے اس کا نفع بھی ایسے عام و تام فرما دے جیسے بخاری شریف کا فرمایا ہے، اور کتاب کو میرے لیے ذخیرہ آخرت بنا دے، بلاشبہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔ (ان الله علی کل

شيء قدير)

ناصر حسین دربھنگہ فاضل دارالعلوم دیو بند

شیخ الحدیث مدرسہ حافظیہ عربیہ مظاہر العلوم تال چکور ( ملکی پاژه ) لال باغ مرشد آباد ور محرم الحرام ۵۱۴۴۵، ۲۸ جولائی ۲۰۲۳ء بروز جمعه، به وقت قبيل المغرب

رابطہ نمبر: 9997642253

Al Adiyah Al Mathurah

By Mufti Nasir Husain Qasmi

Read Online

Al Adiyah Al Mathurah By Mufti Nasir Husain Qasmi الادعیۃ الماثورۃ
الادعیۃ الماثورۃ

Download (3MB)

Link 1      Link 2

پرتاپ گڑھ کی اسلامی تاریخ

پرتاپ گڑھ کی اسلامی تاریخ

پرتاپ گڑھ کی اسلامی تاریخ عہد بہ عہد

مرتب: مولانا محبوب الہی محمد قاسمی پرتاپ گڑھی

تحسین و تبریک

شاعر اسلام، نامور محقق و نا قد محترم جناب ڈاکٹر تابش مہدی صاحب

مولانا محمد قاسی پرتاپ گڑھی نئی نسل کے ایک اژین و فطین ، صالح و با عمل اور سنجیدہ عالم دین اور اہل قلم ہیں۔ گرچہ وہ درس و تدریس سے وابستہ ہیں، دارالعلوم دیوبند کی شاخ مدرسہ انوار القران ستر کھ ضلع بارہ بنکی یوپی کے وہ سر براہ ہیں لیکن تصنیف و تالیف اور وعظ و خطابت سے بھی انہیں طبعی ومزاجی مناسبت ہے، قوم وملت کی اصلاح ورہنمائی سے انھیں خصوصی دل چسپی ہے۔ اس سلسلے میں وہ ہمیشہ کچھ نہ کچھ سوچتے اور غور کرتے رہتے ہیں۔ اپنی اس سرگرمی و فکرمندی کی وجہ سے جہاں بھی رہے ہیں مقبول ومحبوب رہے ہیں۔ میرا احساس ہے کہ انہیں یہ چیز ورثے میں ملی ہے۔ اُن کے والد محترم ہم سب کے ممدوح و مخدوم مصلح ملت حضرت مولانا شاہ محمد یار پرتاپ گڑھی اپنے عہد کے جید علما ومصلحین میں تھے۔ پرتاپ گڑھ اور دوسرے قریبی اضلاع کے لوگ آج بھی اُن کی ملی و اصلاحی کوششوں اور بے لوث دینی و تربیتی خدمات کو یاد کرتے ہیں ۔ میں اُن کے نیاز مندوں ، نام لیواؤں اور عقیدت مندوں میں رہا ہوں ۔ اُن کی شفقتوں ، عنایتوں اور کرم فرمائیوں کو میں کبھی فراموش نہ کر سکوں گا ۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند کرے اور ہم خردوں کو اُن کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق دے۔ برادر عزیز مولانا محمد قاسمی پرتاپ گڑھی زمانہ طالب علمی سے قرطاس و قلم سے اپنا رشتہ جوڑے ہوئے ہیں ۔ تحقیق و تشخص اور تذکرہ وسوانح سے اُنھیں خاص شغف رہا ہے۔ تذکرہ علمائے پرتاپ گڑھ ان کا ایسا کارنامہ ہے ، جو پرتاپ گڑھ کی علمی تاریخ میں ہمیشہ انھیں باقی رکھے گا۔ اُنھوں نے اس کام کے سلسلے میں کہاں کہاں کی خاک چھانی ، کہاں کہاں کتب خانوں میں پہنچ کر ورق گردانی کی اور کن کن علمی و قلمی شخصیتوں سے ملاقاتیں کر کے، ان کی معلومات اور یادداشتوں سے استفادہ کیا ، اس کا صحیح ادراک اُسی کو ہو سکے گا، جس نے اس سلسلے میں کچھ کو چہ گردی کی ہو۔

زیر نظر کتاب ” پرتاپ گڑھ کی اسلامی تاریخ ، عزیز القدر مولا نا محمد قاسمی پرتاپ گڑھی کی ایک اہم اور گراں قدر کاوش ہے۔ عزیز و فاضل مصنف کا یہ ایک ایسا کارنامہ ہے، جس کی ضرورت تو شدت کے ساتھ محسوس کی گئی لیکن قلم کسی نے نہیں اٹھایا۔ اگر کسی نے کبھی ہمت بھی کی تو بس موضوع کی اہمیت اور ناگزیری کا اظہار کیا اور دو چار شنید ہ اور نا تمام باتیں لکھ کر قلم ہاتھ سے گرا دیا۔

زیر نظر کتاب میں مصنف نے سب سے پہلے بڑی تفصیل کے ساتھ پرتاپ گڑھ کا جغرافیائی تعارف کرایا ہے۔ اس کے بعد تحقیق و تنقید کے اُصولوں کو سامنے رکھتے ہوئے، پرتاپ گڑھ کی قومی بلی اور سیاسی تاریخ پر کسی قدر معلومات افزا گفتگو کی ہے۔ اس ذیل میں اُنھوں نے ہندوستان میں اسلام کی آمد اور عربوں کے اثرات کا بھی جامع تذکرہ کیا ہے۔ بعض مسلم حکمرانوں ، ان کی مدت کار اور اُن کے انداز حکمرانی کا بھی تجزیہ کیا ہے۔ ان چیزوں کو پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ مصنف نے بے شمار مآخذ تک بھی رسائی حاصل کی ہے اور بعض تاریخ دانوں سے بھی استفادہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ عزیز و فاضل مصنف نے پرتاپ گڑھ کی جغرافیائی اور تاریخی حیثیت پر گفتگو اور معلومات افزا بحث کے بعد وہاں رہنے اور بسنے والی سب سے قدیم مسلم برادری قریشی کو اپنی بحث و تحقیق کا موضوع بنایا ہے ۔ یہ برادری پورے ضلع پرتاپ گڑھ اور اس کے بعض قریبی حصوں میں پھیلی ہوئی ہے۔ اسے بعض مورخین اور تذکرہ نگاروں نے بنو ہاشم میں شمار کیا ہے اور ہاشمی یا قریشی الہاشمی کے لقب سے یاد کیا ہے ۔ تاریخ نگاروں نے حضرت سید سالار مسعود غازی کی جماعت سے بھی اسے منسوب کیا ہے ۔ اس سلسلے میں بعض آثار و قرائن کی بھی نشان دہی کی ہے۔ امیر المومنین حضرت سید احمد شہید اور اُن کے خانوادے کے رجل عظیم مجد د عصر حضرت مولانا شاہ سید محمد امین نصیر آبادی کی اس برادری پر خصوصی توجہ رہی ہے۔ مصنف نے قریشی یا ہاشمی برادری سے حضرت سید نصیر آبادی کے تعلق ، ان کی اصلاح و تربیت اور طریق دعوت وتبلیغ پر بڑی بصیرت افروز گفتگو کی ہے۔ بعض ان علماء مبلغین اور مرشدین کا بھی تذکرہ کیا ہے، جنھوں نے اس برادری کو اپنے انداز رشد و ہدایت سے فیض یاب کیا ہے اور ان کا بھی جو اس برادری سے نسلی و نسبی تعلق رکھتے تھے اور اپنے اصلاحی و تربیتی مشن سے ملت اسلامیہ کے ایک بڑے طبقے کو روشن و منور کیا۔

اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ہمارے مخدوم زادے عزیز القدر مولا نا محمد قاسمی پرتاپ گڑھی نے ” پرتاپ گڑھ کی اسلامی تاریخ لکھ کر ایک عظیم اور روشن کارنامہ انجام دیا ہے۔ ملت اسلامیہ خصوصاً پرتاپ گڑھ اور دوسرے مقامات پر بسنے والی قریشی ہاشمی برادری کے علما اور دانش وروں کو اُن کا ممنون و متشکر ہونا چاہیے۔ انشاء اللہ اپنے اس کارنامے کی وجہ سے وہ تادیر یاد کیے جاتے رہیں گے۔ میں اپنے عزیز بھائی محمد بن یار قاسمی پرتاپ گڑھی کو ہدیہ تبریک پیش کرتا ہوں اور ان کے روشن و تاب ناک علمی مستقبل کے لیے دعا گو ہوں ۔

تابش مهدی

۲۰۲۳/۳/۲۲ء

بیت الراضیه، ابولفضل انکلیو، جامعه نگر نئی دہلی : ۲۵۔

رابطہ : ۹۸۱۸۳۲۷۹۴۷

Partapgarh ki Islami Tareekh

By Maulana Muhammad Qasmi Partapgarhi

Read Online

Partapgarh ki Islami Tareekh By Maulana Muhammad Qasmi Partapgarhi پرتاپ گڑھ کی اسلامی تاریخ

 

Download (3MB)

Link 1      Link 2

 

Differences Between Qadyanis and Other Infidels

Differences Between Qadyanis and Other Infidels

Differences Between Qadyanis and Other Infidels.

Writen by Maulana Muhammad Yusuf Ludhyanvi

Translated by Maulana Muhammad Awais

Confusion and its solution

The key differences between Qadyanis and other infidels will be explained in these pages. There is widespread confusion among certain communities, and they also ask questions to clarify this ambiguity, such as: Why is there an established work in the form of “Aalami Majlis Tahaffuze Khatme Nabuwat” even though there are many other infidels around the world, such as Jews, Christians, Hindus, etc., but only against the Qadyanis? Why does it chase them and alert Muslims of their anti-Islamic activities wherever they go?

There is a distinction between Qadyanis and other unbelievers, which clears up this misunderstanding. Let’s look at an example in this regard before I explain.

It is obvious that drinking is against Islamic law. Alcohol consumption, production, and sales are all prohibited.

Additionally, pigs are known to be Haram (illegal) and Najis al-ain (the Inherently Unclean Thing) in Islamic Laws, making and selling their pork prohibited. This basic and significant rule is known to every Muslim.

There is no doubt that someone who deals in alcohol is guilty. On the other hand, a person who sells alcohol while also adding the Zamzam label to it does so unfairly. Of course, it is illegal to sell alcohol under the name “Zam Zam,” but what makes these two criminals different? You are completely aware of that.

In the same way, a man sells a pig as a pig, he clearly says that it is pork meat. Whoever wants to buy it should take it. Those who buy and sell pigs are criminals according to Islamic rules. But compared to him, there is another person who sells pig and dog meat under the name of goat meat. He is also a criminal, but there is a huge difference in the nature of their crimes.

Read Online

Differences Between Qadyanis and Other Infidels By Maulana Muhammad Yusuf Ludhyanvi

Download (1MB)

Link 1      Link 2

 

آسان تیسیر المنطق

آسان تیسیر المنطق

آسان تیسیر المنطق

تسہیل و تشریح: مولانا غلام رسول

 

Asan Taysir ul Mantiq

By Maulana Ghulam Rasool

Read Online

Asan Taysir ul Mantiq By Maulana Ghulam Rasool آسان تیسیر المنطق

Download (3MB)

Link 1     Link 2